ایف آئی اے سائبر کرائم نے سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کو خط لکھ دیاہے جس میں موقف اختیار کیا گیاہے کہ شاندانہ گلزار کو طلب کرنے کیلئے نوٹسز بھیجے جائیں گے اور 14 مارچ کو پیش نہ ہونے پر مقدمہ درج کیا جائے گا ۔
سائبر کرائم رپورٹنگ کے ڈپٹی ڈائریکٹر نے قومی اسمبلی کے سپیکر کو خط لکھ دیاہے جس میں کہا گیاہے کہ سنی اتحاد کونسل کی شاندانہ گلزار پر مسلم لیگی کارکن شعیب مرزا کی جانب سے سوشل میڈیا کے ذریعے عوام کو بغاوت پر اکسانے کے سنگین الزامات عائد کیئے گئے ہیں۔خط میں کہا گیاہے کہ ایف آئی اے نے سنی اتحاد کونسل کی رکن قومی اسمبلی شاندانہ گلزار کو 14 مارچ کو لاہور طلب کیا ہوا ہے۔ شاندانہ گلزار پر الزام ہے کہ انہوں نے مبینہ طور پر وزیراعلی پنجاب مریم نواز شریف پرآڈیو لیک کا الزام عائد کیا تھا۔
ذرائع کے مطابق شاندانہ گلزار نے مبینہ آڈیو لیک میں پی ٹی آئی کے مقتول کارکن ظل شاہ کا ذکر کیا تھا۔این اے 30 سے رکن قومی اسمبلی شاندانہ گلزار کے خلاف انکوائری چل رہی ہے، شاندانہ پر ریاست اور حکمرانوں کے خلاف نفرت پھیلانے کا الزام بھی ہے۔
ایف آئی اے حکام نے اس سے قبل نوٹس کی کاپی بھی سپیکر قومی اسمبلی کو بھیج دی ہے۔ سپیکر کو لکھے گئے خط میں حکام نے لکھا ہے کہ مذکورہ نوٹس مجلس شوریٰ استحقاق، استثنی ایکٹ 2023کی دفعہ 5(2)کے تحت دیا گیا ہے۔
سماء سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ایف آئی اے کے ایک اعلی افسر کا کہنا تھا کہ انہوں نے خاتون رکن قومی اسمبلی کو 14 مارچ کو بلایا ہے۔ اور ہم اس کو دو نوٹسز بھیجیں گے اگر دو سرے نوٹس پر بھی رکن اسمبلی پیش نہ ہوئی تو مقدمہ درج کریں گے۔
یاد رہے کہ مسلم لیگ ن کے کارکن شعیب مرزا نے ایف آئی اے میں درخواست دی تھی جس پر شاندانہ گلزار کو طلب کیا گیا ہے۔