بھارت کے الیکشن کمشنر ارون گوئل نے لوک سبھا انتخابات سے قبل اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق الیکشن کمشنر ارون گوئل نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے اور حکومت کی جانب سے جاری کردہ ایک نوٹیفکیشن کے مطابق صدر دروپدی مرمو نے ان کا استعفیٰ قبول کر لیا ہے۔
خیال رہے کہ ارون گوئل کا استعفیٰ 2024 کے لوک سبھا انتخابات کے شیڈول کے ممکنہ اعلان سے کچھ دن قبل سامنے آیا ہے۔
گوئل کے عہدے کی میعاد نومبر 2027 تک تھی اور وہ 2025 میں چیف الیکشن کمشنر بننے والے تھے۔
بھارتی الیکشن کمیشن ایک چیف الیکشن کمشنر اور دو الیکشن کمشنرز پر مشتمل ہے جبکہ گوئل کے استعفے کے بعد تین رکنی پینل میں صرف چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار رہ گئے ہیں کیونکہ اس سے قبل پینل کے ایک رکن انوپ چندر پانڈے فروری میں اپنے عہدے سے ریٹائر ہوگئے تھے۔
سابق چیف الیکشن کمشنر ایس وائی قریشی کا کہنا ہے کہ گوئل کا لوک سبھا انتخابات سے کچھ دن قبل عہدے سے استعفیٰ دینے کا فیصلہ "بہت حیران کن" ہے۔
اپریل 2023 میں این جی او ایسوسی ایشن آف ڈیموکریٹک ریفارمز نے گوئل کی تقرری کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا لیکن آخر کار اگست میں سپریم کورٹ نے اس درخواست کو خارج کر دیا تھا۔
کانگریس نے گوئل کے فیصلے پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے اور پارٹی کے جنرل سیکرٹری کے سی وینوگوپال نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ یہ دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کے لیے گہری تشویش کی بات ہے کہ الیکشن کمشنر ارون گوئل نے لوک سبھا انتخابات کے موقع پر استعفیٰ دے دیا ہے۔