پاکستان تحریک انصاف کے رہنما بیرسٹر علی ظفر نے الیکشن کمیشن کے سنی اتحاد کونسل کو مخصوص نشستیں نہ دینے کے فیصلے پر رد عمل دیتے ہوئے الیکشن کمیشن سے مستعفیٰ ہونے ، صدر کا انتخاب اور سینیٹ الیکشن ملتوی کرنے کا مطالبہ کر دیاہے ۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر علی ظفر کا کہناتھا کہ ہمیں قومی اسمبلی میں 23مخصوص نشستیں ملناتھیں، الیکشن کمیشن نےفیصلہ دیکردوسری بڑی آئینی غلطی کی، الیکشن کمیشن کافیصلہ عدالت میں چیلنج کریں گے۔
سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ ہماری اکثریت کو اقلیت میں بدل دیاگیا،الیکشن کمیشن کےتمام ممبران مستعفی ہوں،الیکشن کمیشن نےمخصوص نشستوں سےمتعلق غیرآئینی فیصلہ دیا، ہم اس فیصلے کو چیلنج کریں گے۔
مزیدپڑھیں: سنی اتحاد کونسل کی دخواست مسترد، مخصوص نشستیں دیگر جماعتوں کو دینے کا فیصلہ
قومی اسمبلی میں سنی اتحاد کونسل کی خالی نشستوں کی تعداد 23 ہے ، قومی اسمبلی میں خواتین کی 20 اور اقلیتوں کی 3 نشستیں دیگر جماعتوں کو دی جائیں گی ۔سندھ اسمبلی میں سنی اتحادکونسل خواتین کی2اوراقلیتوں کی ایک نشست سےمحروم ہو گئی ہے جبکہ
کےپی اسمبلی میں سنی اتحاد کونسل کی 21 نشستیں دیگرجماعتوں کو دی جائیں گی۔