قومی اسمبلی کے افتتاحی اجلاس کے معاملے پر نگران حکومت اور صدر عارف علوی آمنے سامنے آگئےوفاقی حکومت نے سمری پر صدر کے اعتراضات کا جواب دے دیا۔
حکومتی ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت نے سمری پر صدر کے اعتراضات کا جواب دے دیا 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات کے بعد وفاق میں حکومت سازی کیلئے اسمبلی کے اجلاس پر نگران حکومت اور صدر عارف علوی آمنے سامنے آگئے وفاقی حکومت کا مؤقف ہے کہ آئین کے آرٹیکل اکانوے میں کہیں نہیں لکھا کہ ایوان نامکمل ہو تو اجلاس نہیں بلایا جاسکتا۔
نگران وفاقی حکومت کا کہنا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 91 میں کہیں نہیں لکھا کہ ایوان نامکمل ہو تو اجلاس نہیں بلایا جاسکتا،صدر کی صوابدید اور استحقاق ہے ہی نہیں کہ وہ آرٹیکل 91 کے تحت اجلاس روک سکیںصدر صرف آرٹیکل 54 کے تحت معمول کے اجلاس کو روک سکتے ہیں۔
نگران حکومت نےصدر کو جواب میں کہا کہ یہ معمول کا نہیں غیر معمولی اجلاس آئینی تقاضا ہےکہیں بھی نہیں لکھا کہ مخصوص نشستیں نہ ہوں تو اجلاس نہیں ہوسکتانگران وفاقی حکومت نے صدر کو فیصلے پر نظر ثانی کی درخواست کی ہے۔
صدر مملکت آئین کے مطابق قومی اسمبلی کا اجلاس طلب کریں آئین کے آرٹیکل 91 کی شق 2 کے تحت الیکشن کے 21 ویں دن اجلاس بلانا ضروری ہےصدرنے 29 فروری کو اجلاس نہ بلایا تو بھی اجلاس اسی دن ہوگا۔