چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ مذہبی و لسانی دہشت گردی کو صوبے میں برداشت نہیں کریں گے،جوجھوٹے الزام لگا رہے ہیں ان کے ڈراموں سے بلیک میل نہیں ہونگے، جوجماعتیں دھاندلی کےبغیر نہیں جیت سکتیں وہ دھاندلی پراحتجاج کررہی ہیں، واقعے میں ملوث افراد کو نشان عبرت بنائیں گے، بانی چیئرمین پی ٹی آئی کے آئی ایم ایف کو لکھے گئے خط کی کوئی اہمیت نہیں۔
پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ سنی اتحادکونسل کےپاس حکومت بنانے کیلئے نمبرز نہیں،شہبازشریف وزیراعظم بننے جارہے ہیں،پی ٹی آئی نےنمبرززیادہ ہونےکےباوجود راستہ روکنے کی کوشش نہیں کی،شایدبانی پی ٹی آئی نےخودشہبازشریف کامقابلہ نہ کرنےکاسوچاہو۔
انہوں نے کہا کہ عبدالرحمان کےخاندان کوپیپلزپارٹی چھوڑنےکی دھمکی دی گئی،خاندان دھمکی میں نہ آیاتوان پرفائرنگ کی گئی،شہیدعبدالرحمان12سال کاہماراسپورٹر تھا،مورو، سانگھڑ، لاڑکانہ میں پیپلزپارٹی کےکارکنان پرتشددہوا،الیکشن کےدوران ہمارےکارکنان شہیدہوئے ہماری یہ سیاست نہیں کہ کسی کے پرچم کو ہٹا دیںانصاف دینے کی بجائے پیپلزپارٹی پر الزام تراشی کی گئی۔
چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ عبدالرحمان کےقتل پرقانون نافذکرنےوالےادارےکےسربراہ سے رابطہ کیا،قانون نافذکرنےوالےاداروں کاالیکشن کےدوران مایوس کن رویہ تھا،عبدالرحمان جوکررہا تھا اس کےجواب میں گولی چلاناجائزتھا؟عبدالرحمان کےخاندان کےخلاف مقدمہ کیوں کیاگیا؟
سیاسی کارکن پرتشددیافائرنگ ہوئی ان تمام کیسزکی انکوائری کریں گے،پیپلزپارٹی الیکشن میں شہیدکارکنان کیلئےانصاف مانگ رہی ہے،امید ہے عدلیہ سےہمیں انصاف ملےگا۔
انہوں نے کہا کہ کچھ جماعتیں اس ماحول کافائدہ اٹھاناچاہتی ہیں جوہم نہیں ہونےدیں گے، احتجاج تب ہو رہا ہےکہ مزیددھاندلی ہونی چاہیےانہیں اورسیٹیں ملنی چاہئیں،الزام لگاناہے تو ثبوت کےساتھ الزام لگائیں،جوجماعتیں دھاندلی کےبغیرنہیں جیت سکتیں وہ احتجاج کررہی ہیں،بتایاجائے کس سیٹ پردھاندلی ہوئی ہے؟جن سیٹوں پراعتراضات ہیں متعلقہ فورم پراٹھائیں گے،پی ایس124اور125میں ہم اکثریتی جماعت ہیں،ڈسٹرکٹ سینٹرل کی2سیٹوں پرہمیں شکایات ہیںانہیں پرسو کریں گے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ الیکشن میں کارکنان پرتشددیافائرنگ کےواقعات کی تحقیقات کریں گے کارکنان پرتشددکرنےپرجوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم بنائیں گے،الیکشن کےدوران حملوں میں ملوث افراد کوگرفتارکریں گے،جوسیاسی قوتیں سمجھتی ہیں تشددکی سیاست کریں گی انکی بھول ہے، لسانی اورفرقہ وارانہ دہشتگردی برداشت نہیں کریں گےہم بلیک میل نہیں ہوں گے،کارکنوں کوانصاف دلوائیں گے۔امیدہےانصاف ملےگا،انصاف نہ ملاتولائحہ عمل طےکریں گے۔