الیکشن کمیشن آف پاکستان ( ای سی پی ) کی جانب سے قائم کردہ انکوائری کمیٹی نے سابق کمشنر راولپنڈی لیاقت چٹھہ کےعام انتخابات میں دھاندلی کے الزامات کوجھوٹ کا پلنداقراردیدیا۔
باخبر ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن کی انکوائری کمیٹی نے سابق کمشنرراولپنڈی لیاقت چٹھہ کےعام انتخابات میں دھاندلی کے الزاماتکی رپورٹ تیار کرکے الیکشن کمیشن کوپیش کر دی ہے۔انکوائری کمیٹی نے بیانات کی روشنی میں کمیشن کو سفارشات بھی دے دی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں :۔’مجھے پھانسی دی جائے‘ کمشنر راولپنڈی کا الیکشن میں دھاندلی کا اعتراف، عہدے سے مستعفی
ای سی پی کی انکوائری رپورٹ میں سابق کمشنر راولپنڈی لیاقت چٹھہ کےالزامات کوجھوٹ پرمبنی قرار دیتے ہوئےکہا ہے کہ لیاقت چٹھہ نےتسلیم کیاکہ کسی کےبہکاوے میں آکربیان دیا،کمیٹی کے سامنے لیاقت چھٹہ نےبیان پر معافی مانگی ہے۔
ذرائع کے مطابق انکوائری رپورٹ کے ساتھ سابق کمشنرراولپنڈی اور6 ڈی آراوزاورقومی وصوبائی حلقوں کےآراوزکےبیانات بھی لگائےگئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں :۔سابق کمشنرراولپنڈی نےانتخابات میں مبینہ دھاندلی کےالزامات پر معافی مانگ لی
واضح رہے کہ 17 فروری کواس وقت کے کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ نے عام انتخابات 2024 میں مبینہ دھاندلی کے الزامات کے بعد اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔
انہوں نے اپنے بیان میں خوفناک انکشافات کرتے ہوئےکہاتھا کہ مجھے کچھ عرصہ پہلے الیکشن ڈیوٹی پر لگایا گیا تھا لیکن میں اپنی ذمہ داری پر شرمندہ ہوں اور میں نے جو جرم کیا ہے اس پر مجھے سزائے موت دی جائے۔ میرے سامنے پرائیڈنگ افسران رو رہے تھے، میں اس حوالے سے اپنے آپ کو پولیس کے حوالے کرتا ہوں۔
یہ بھی پڑھیں :۔دھاندلی کے الزامات، سابق کمشنر راولپنڈی لیاقت چٹھہ نے بیان ریکارڈ کرادیا
انہوں نے انکشاف کیا کہ صبح کی نماز کے بعد میں نے خود کشی کی کوشش کی ہے، لیکن میں نے سوچا اپنا مقدمہ اپنی عوام کے سامنے رکھنا تھا، میں نہیں چاہتا کہ 1971 کا واقعہ دوبارہ ہو اس لئے میں اپنے ضمیر کا بوجھ خود اتار رہا ہوں۔راولپنڈی ڈویژن کے 13 ایم این ایز جو جیتے تھے انہیں ہم نے ہروایا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ 70،70 ہزار کی لیڈ کو ہم نے شکست میں بدلا، میں نے جو اس ملک کے پیٹ میں چھرا گھونپا ہے وہ مجھے سونا نہیں دیتا، میں سکون کی موت مرنا چاہتا ہوں، مجھے ظلم کی سزا ملنی چاہئے، باقیوں کو بھی ملنی چاہئے۔ میں اپنے ریٹرننگ افسران سے معافی مانگتا ہوں۔
یہ بھی پڑھیں :۔ڈی او آرز نے سابق کمشنر راولپنڈی کے الزامات کی ترید کردی
جس پر گزشتہ روز سابق کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ نے دھاندلی کے جھوٹے الزام لگا نے پر الیکشن کمیشن آف پاکستان سےمعافی مانگ لی تھی۔
ویڈیو بیان میں انہوںنے کہا تھا کہ تمام ذمہ داری قبول کرتا ہوں اورحکام کےآگےسرنڈر کرتا ہوںپنڈی ڈویژن میں کسی ریٹرننگ افسرکوکسی کی حمایت یامداخلت کاحکم نہیں دیا۔ ریٹائرمنٹ کی وجہ سے بہت دباؤ میں تھا32 سال سرکاری خدمات انجام دیں13 مارچ 2024 کو میں نے ریٹائر ہونا تھا۔
یہ بھی پڑھیں :۔سابق کمشنر راولپنڈی کے انتخابات میں دھاندلی کے الزامات پر تحقیقات مکمل
سابق کمشنر راولپنڈی لیاقت چٹھہ نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ میرے تمام الزامات جھوٹے تھے، پی ٹی آئی کے ایک رہنما کے بہکاوے میں آکر بیان دیاپی ٹی آئی دور حکومت میں اِس لیڈر کیساتھ دیرینہ تعلقات قائم ہوئے،9 مئی واقعہ کے بعد پی ٹی آئی رہنما لاہور میں روپوش اور رابطے میں تھا۔
یہ بھی پڑھیں :۔پی ٹی آئی کا سابق کمشنر راولپنڈی لیاقت چٹھہ اور انکی فیملی کو تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ
لیاقت چٹھہ نے کہا کہ وہ پی ٹی آئی دور میں اہم سرکاری عہدوں پر تعینات رہے اور اب بھی پی ٹی آئی رہنماؤں سے رابطے میں تھےپی ٹی آئی لیڈر نے دھاندلی پر بیان کے بدلے میں اہم عہدہ دینے کا وعدہ کیا تھا پریس کانفرنس کے لیے پی ٹی آئی رہنما سے مشاورت کی اور ہدایات لیں۔ الیکشن کمیشن سے معافی مانگتا ہوں تمام تر ذمہ داری قبول کرتے ہوئے خود کو حکام کے آگے سرنڈر کرتا ہوں۔