اسلام آباد ہائیکورٹ نے توہین عدالت کیس میں ڈی سی اسلام آباد عرفان میمن کی غیر مشروط معافی کی درخواست مسترد کردی۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں عدالتی احکامات کی حکم عدولی پر ڈپٹی کمشنر اسلام آباد عرفان میمن اور ایس ایس پی آپریشنز جمیل ظفر کیخلاف توہین عدالت کیس کی سماعت ہوئی۔
ڈپٹی کمشنر اسلام آباد عرفان میمن توہین عدالت کیس میں اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیش ہوگئے۔ عدالت سے گزشتہ روز کی عدم پیشی پر غیر مشروط معافی مانگ لی۔ عدالت نے معافی مسترد کردی اور بیرون ملک جانے سے بھی روک دیا۔ عدالت نے ڈی سی کو دوسرے شوکاز نوٹس کا پیر تک جواب جمع کرانے کا حکم دیدیا۔ جسٹس بابر ستار نے ریمارکس دیے کہ آئندہ ہفتے کیس کا فیصلہ سنائیں گے۔
ایس ایس پی آپریشنز جمیل ظفر نے عدالت سے غیر مشروط معافی مانگ لی جبکہ عرفان نواز میمن نے عدالت کو بتایا کہ میں عدالتی حکم عدولی کا سوچ بھی نہیں سکتا،18 سماعتیں ہوئیں، ہر سماعت پر عدالت میں پیش ہوتا رہا۔
جسٹس بابر ستار نے کہا کہ مسٹر میمن کیا آپ کو عدالت کا آرڈر معلوم نہیں تھا؟ یہ کیس کل مکمل ہو جانا تھا،آپ کی وجہ سے نہیں ہوسکا، آپ نے 69 ایم پی اوز جاری کئے، کیا ان کے ماں باپ نہیں تھے؟ کیا انہوں نے عمرے پر نہیں جانا تھا، آپ نے گزشتہ برس غلطی کی تھی،مجھے لگا کہ اب سمجھ گئے ہونگے، آپ کو کیا لگتا ہے کہ یہ سب مذاق ہو رہا ہے؟
وکیل رضوان عباسی نے کہا کہ ہماری استدعا ہے کہ کیس دوسرے بینچ کو منتقل کیا جائے، جسٹس بابر ستار نے کہا کہ میں آپ کی استدعا مسترد کر رہا ہوں، آپ کیس میں دلائل دیں، ہمیں اسے ڈراماٹائز کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ بعد ازاں عدالت نے عدالت نے ڈی سی اسلام آباد کو دوسرے شوکاز نوٹس کا پیر تک جواب جمع کرانے کا حکم دیدیا۔