پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے سنی اتحاد کونسل سے انتخابی اتحاد کا اعلان کردیا۔
اسلام آباد میں ایم ڈبلیو ایم اور سنی اتحاد کونسل کے رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا کہ پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ ہونے کے باوجود ہم ابھی تک آزادہیں، ہمارے امیدوار سنی اتحاد کونسل میں شامل ہوں گے، قومی اسمبلی، پنجاب اور خیبرپختونخوا اسمبلی میں سنی اتحادکونسل میں شامل ہوں گے۔
بیرسٹرگوہر نے کہا کہ ہمارے امیدوار سنی اتحاد کونسل کو بطور پارٹی جوائن کریں گے اور اس سلسلے میں الیکشن کمیشن میں آج حلف نامے جمع کرائیں گے۔
بیرسٹرگوہر نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی قومی اسمبلی کی180 سیٹوں پرجیت چکی، پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ امیدوار سار صوبوں میں جیتے، سخت حالات میں ایک دوسرے کو کندھا دینا ہے۔ مخصوص نشستیں بچانے کیلئے یہ اقدام کیا گیا۔
اس موقع پر پی ٹی آئی کے وزارت عظمیٰ کے امیدوار عمرایوب نے کہا کہ پی ٹی آئی کے ساتھ دھاندلی نہیں دھاند لاہوا ہے، ملک میں کوئی فرقہ واریت نہیں چاہتے، چاہتے ہیں ملک بہتر طریقے سے چلے۔
عمرایوب نے کہا کہ لیاقت چٹھہ نے سب کچھ عیاں کردیا، دھاندلی کے ذریعے فارم47تبدیل کیےگئے، ایم کیوایم نے ہمارے مینڈیٹ پرڈاکا ڈالا، مزید کہا کہ حکومت میں آنے کے بعد ساتھیوں کی رہائی کیلئے کام کریں گے، بانی پی ٹی آئی، بشریٰ بی بی، پرویزالہٰی کی رہائی کیلئے کام کریں گے۔
سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامدرضا نے کہا کہ پی ٹی آئی سے ہمارا اتحاد 7سے 8سال پہلے سے ہے، ہمارا اتحاد غیرمشروط اور کسی مطالبے کے بغیر ہے۔پالیسی بانی تحریک انصاف اورپی ٹی آئی کی ہوگی۔
صاحبزادہ حامدرضا کا کہنا تھا کہ الیکشن سے ایک روزقبل پی ٹی آئی نے انتخابی نشان واپس لیا گیا۔ اتحاد کا فیصلہ باہمی مشاورت اور اتفاق رائے سے کیا گیا، پاکستان کے تمام مسالک پی ٹی آئی کے ساتھ ہیں۔ رواداری کے قائل ہیں،عسکریت پسندی پریقین نہیں رکھتے۔