موسمیاتی تبیدلیاں آسٹریلیا کے سرخ کیکڑوں کی ہجرت پر بھی اثر انداز ہونے لگیں۔
ماہرین کے مطابق رواں سال موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث سرخ کیکڑوں کی ہجرت دو ماہ تاخیر سے شروع ہوئی۔ آسٹریلیا کے کرسمس آئی لینڈ میں ہر سال دسمبر میں کیکڑے انڈے دینے کے لیے خشکی سے سمندر کا رخ کرتے تھے تاہم اس بار فروری کے وسط تک یہ ہجرت شروع نہ ہوسکی۔
کیکڑوں کو محفوظ راستہ دینے کے لیے کرسمس آئی لینڈ میں کئی سڑکوں کو ٹریفک کے لیے بند کردیا گیا۔
سرخ رنگت کی بنا پر انہیں آتشیں (فلیم) سرخ کیکڑے کہا جاتا ہے۔ ہر سال دسمبر میں کیکڑے انڈے دینے کے لیے خشکی سے سمندر کا رخ کرتے تھے تاہم اس بار فروری کے وسط تک یہ ہجرت شروع نہ ہوسکی۔
واضح رہے کہ کیکڑوں کی نقل مکانی کے دوران لوگوں کو مشکلات کا سامنا بھی کرنا پڑتا ہے۔ لوگ گھروں میں ہی محدود ہو جاتے ہیں کیونکہ سڑک پر سرخ کیکڑوں کی یلغار ہوچکی ہوتی ہے۔
ماہرین جنگلی حیات کے کے مطابق یہ خوبصورت فطری منظر ہے کہ گویا ایک طویل سرخ قالین جنگلات سے ہوتا ہوا سڑکوں تک جارہا ہے اور سمندر میں جاکر مل رہا ہے۔ یہ دلفریب منظر ہرسال رونما ہوتا ہے اور اس منظر کو دیکھنے کے سیاح دوردراز علاقوں بلکہ دیگر ممالک سے بھی آتے ہیں۔
ماہرین کے مطابق لاکھوں سرخ کیکڑے ہر سال نقل مکانی کرکے کرسمس آئی لینڈ سے ساحل سمندر کا رُخ کرتے ہیں،ان کی نقل مکانی کامقصد پانی میں جاکر انڈے دینا اور افزائشِ نسل کو ممکن بنانا ہوتا ہے۔