سندھ اسمبلی کی تمام 130 نشستوں کے غیر حتمی سرکاری نتائج موصول ہوگئے، پیپلزپارٹی 84 نشستوں کے ساتھ سرفہرست اور باآسانی صوبائی حکومت بنانے کی پوزیشن میں آگئی، جبکہ ایم کیو ایم پاکستان 27 نشستوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے، آزاد امیدواروں نے 15 سیٹیں جیتی ہیں جبکہ جماعت اسلامی اور جی ڈی اے نے 2، 2 نشستوں پر کامیابی حاصل کی ہے۔
پی ایس 1 جیکب آباد کے 194 پولنگ اسٹیشنز کے مکمل نتیجے کے مطابق پیپلز پارٹی کے امیدوار شیر محمد مغیری 48 ہزار 385ووٹ لیکر کامیاب قرار پائے ہیں، آزاد امیدوار عبدالرزاق کھوسو 18 ہزار 115ووٹ لے سکے۔
پی ایس 2 کے حتمی نتائج کے مطابق پیپلزپارٹی کے سہراب خان سرکی نے 53 ہزار 298 لے کر کامیابی حاصل کرلی، ان کے مدمقابل جمعیت علمائے اسلام کے شفیق احمد کھوسو کو 47 ہزار 667 ووٹ ملے۔
پی ایس 3 پر آزاد امیدوار میر ممتاز حسین خان نے 39 ہزار 600 ووٹوں کے ساتھ کامیابی حاصل کرلی، ان کے حریف پیپلزپارٹی کے اورنگزیب پنہور کو 31 ہزار 587 ووٹ ملے۔
پی ایس 4 کشمور سے پیپلزپارٹی کے عبدالرؤف کھوسہ 58 ہزار 46 ووٹ لے کر رکن سندھ اسمبلی منتخب ہوگئے جبکہ میر غالب حسین خان 25 ہزار 758 ووٹ کے ساتھ رنر اپ رہے۔
پی ایس 5 کشمور پر پاکستان پیپلزپارٹی کے سردار غلام عابد نے 31 ہزار 132 ووٹ لے کر کامیابی حاصل کرلی جبکہ جمعیت علمائے اسلام کے رب نواز کو 21 ہزار 52 ووٹ ملے۔
پی ایس 6 کشمور کے سرکاری مکمل نتیجے کے مطابق پیپلزپارٹی امیدوار محبوب علی خان بجارانی 86 ہزار 365 ووٹ سے رکن سندھ اسمبلی منتخب ہوگئے، جے یو آئی کے عبدالقیوم 9 ہزار 945 ووٹ لے کر رنر اپ رہے۔
پی ایس 7 شکار پور کے تمام 177 پولنگ اسٹیشنز کے سرکاری نتائج موصول ہوگئے، پیپلزپارٹی امیدوار امتیاز احمد شیخ 60 ہزار 354 ووٹ کے ساتھ پہلے نمبر پر ہیں جبکہ جے یو آئی امیدوار آغا تیمور پٹھان نے 44 ہزار 480 ووٹ لئے ہیں۔
پی ایس 8 شکار پور کے سرکاری نتائج کے مطابق پیپلزپارٹی کے محمد عارف خان مہر 64 ہزار 16 ووٹ حاصل کرکے منتخب ہوگئے جبکہ ان کے حریف جمعیت علمائے اسلام کے عابد حسین جتوئی 51 ہزار 869 ووٹ لے سکے۔
پی ایس 9 شکار پور کے تمام پولنگ اسٹیشنز کے سرکاری نتائج کے مطابق پیپلزپارٹی امیدوار آغا سراج درانی 63 ہزار 760 ووٹ لیکر کامیاب قرار پائے ہیں جبکہ جے یو آئی امیدوار رشد اللّٰہ 25 ہزار 634 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر ہیں۔
پی ایس 10 لاڑکانہ کے تمام 203 پولنگ اسٹیشنز کے سرکاری نتائج کے مطابق پیپلزپارٹی امیدوار فریال تالپور 85ہزار 917ووٹ لے کر پہلی کامیاب ہوگئیں جبکہ جے یو آئی امیدوار کفایت اللہ سومرو 18ہزار 475ووٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہیں۔
پی ایس 11 لاڑکانہ کے سرکاری نتائج کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے امیدوار جمیل احمد سومرو 41 ہزار 158 ووٹ حاصل کرکے منتخب ہوگئے جبکہ جی ڈی اے امیدوار کاظم عباسی 20 ہزار 807 ووٹ کے ساتھ رنر اپ رہے۔
پی ایس 12 لاڑکانہ کے 128 پولنگ اسٹیشنز کے نتائج کے مطابق پیپلزپارٹی امیدوار سہیل انور سیال 54 ہزار 77 ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے ہیں جبکہ ان کے مد مقابل جی ڈی اے کے معظم علی عباسی 31 ہزار 850 کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہے۔
پی ایس 13 لاڑکانہ کے غیر سرکاری مکمل نتائج کے مطابق پیپلزپارٹی کے امیدوار عادل الطاف 89 ہزار 662 ووٹ لے کر رکن سندھ اسمبلی منتخب ہوگئے جبکہ جے یو آئی امیدوار نصیر محمد نے 4028 ووٹ کے ساتھ دوسری پوزیشن لی۔
پی ایس 14 قمبر شہداد کوٹ سے پیپلزپارٹی کے میر نادر علی مگسی 38 ہزار 473 ووٹ لے کر رکن اسمبلی منتخب ہوگئے جبکہ جی ڈی اے کے مظفر علی بروہی 20 ہزار 422 ووٹ کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہے۔
پی ایس 15قمبر شہداد کوٹ سے پاکستان پیپلزپارٹی کے نثار احمد کھوڑو 44 ہزار 810 ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے ان کے مدمقابل مسلم لیگ ن کے ہمایوں خان نے 17 ہزار 211 ووٹ لئے۔
پی ایس 16 قمبر پر پیپلزپارٹ کے سردار خان چانڈیو 38 ہزار57 ووٹ لے کر منتخب ہوگئے، آزاد امیدوار محمد علی ہکڑو 12 ہزار 581 ووٹ لے سکے۔
پی ایس 17 قمبر شہدادکوٹ کے تمام 148 پولنگ اسٹیشنز کے نتیجے کے مطابق پیپلزپارٹی کے برہان خان چانڈیو 43 ہزار 885 ووٹ لیکر کامیاب قرار پائے ہیں، جی ڈی اے امیدوار جاوید کھوکھر 21 ہزار 658 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔
پی ایس 18 گھوٹکی پر آزاد امیدوار جام مہتاب حسین ڈہر 56 ہزار 285 ووٹ لے کر رکن سندھ اسمبلی منتخب ہوئے تھے جبکہ پیپلزپارٹی کے سردار شہریار شر نے 54 ہزار 705 ووٹ حاصل کئے اور رنر اپ رہے تاہم الیکشن کمیشن آف پاکستان نے اس حلقے کا نتیجہ روک دیا، 2 پولنگ اسٹیشنز پر دوبارہ پولنگ ہوگی۔
پی ایس 19گھوٹکی سے آزاد امیدوار نادر اکمل خان لغاری 55 ہزار 683 ووٹوں کے ساتھ کامیاب قرار پائے ان کے مد مقابل پیپلزپارٹی کے عبدالباری پتافی نے 44 ہزار 186 ووٹ حاصل کئے۔
پی ایس 20 گھوٹکی کے تمام پولنگ اسٹیشنز کے نتائج کے مطابق پیپلز پارٹی کے سردار محمد بخش 87 ہزار 431 ووٹ لیکر کامیاب قرار پائے ہیں جبکہ جے یو آئی کے اسحاق لغاری 9 ہزار 401 ووٹ لے کر رنر اپ رہے۔
پی ایس 21 گھوٹکی کے نتیجے کے مطابق پیپلزپارٹی امیدوار علی نواز خان مہر 63 ہزار 758 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے ان کے مد مقابل جے یو آئی کے غلام علی عباس نے 29 ہزار 273 ووٹ حاصل کئے۔
پی ایس 22 سکھر کے 50 سرکاری نتائج کے مطابق پیپلزپارٹی امیدوار جام اکرام اللہ 41 ہزار 828 ووٹ لے کر منتخب ہوگئے، جبکہ جے یو آئی امیدوار مبین خان 39 ہزار 778 ووٹ کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہیں۔
پی ایس 23 سکھر سے پیپلزپارٹی کے سید اویس قادر شاہ 69 ہزار 266 ووٹ لے کر منتخب ہوگئے، ان کے مدمقابل جی ڈی اے کے عنایت اللہ نے 21137 ووٹ حاصل کئے۔
پی ایس 24 سکھر کی نشست پر پاکستان پیپلزپارٹی کے سید فرخ احمد شاہ نے 41 ہزار 235 ووٹوں کے ساتھ کامیابی حاصل کرلی جبکہ آزاد امیدوار مبین احمد کو 19 ہزار 622 ووٹ ملے۔
پی ایس 25 سکھر سے پاکستان پیپلزپارٹی کے ناصر حسین شاہ 51 ہزار 792 ووٹوں کے ساتھ منتخب ہوگئے جبکہ جمعیت علمائے اسلام کے امیر بخش عرف میر کو 25 ہزار 59 ووٹ ملے۔
پی ایس 26 خیرپور سے پیپلزپارٹی کے سید قائم علی شاہ 63 ہزار 686 ووٹ لے کر منتخب ہوگئے، ان کے مد مقابل جی ڈی اے امیدوار حاجی امام بخش 19 ہزار 41 ووٹ کے ساتھ دوسری پوزیشن پر رہے۔
پی ایس 27 کوٹ ڈیجی کے سرکاری نتائج کے مطابق پیپلزپارٹی امیدوار ہالار وسان 91 ہزار 131 ووٹ لیکر رکن سندھ اسمبلی منتخب ہوگئے، جے یو آئی امیدوار محمد شریف برڑو 10 ہزار 734لیکر رنر اپ رہے۔
پی ایس 28خیرپور سے پیپلزپارٹی کے ساجد علی بانبھن 59 ہزار 217 ووٹ لے کر منتخب ہوگئے، ان کے مقابلے میں جی ڈی اے کے اسماعیل شاہ کو 54 ہزار 839 ووٹ ملے۔
پی ایس 29 خیرپور سرکاری نتیجہ آگیا، جس کے مطابق پیپلزپارٹی امیدوار شیراز شوکت 59 ہزار 590 ووٹ کے ساتھ کامیابی ملی جبکہ جی ڈی اے امیدوار رفیق بانبھن نے 45 ہزار 734 ووٹ لئے ہیں۔
پی ایس 30 خیرپور کے 158 پولنگ اسٹیشن کے مکمل نتائج کے مطابق پیپلزپارٹی امیدوار نعیم کھرل 57 ہزار ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے، جی ڈی اے امیدوار شیخ خالد حسین 26 ہزار 913 ووٹ کیساتھ دوسرے نمبر پر رہے۔
پی ایس 31 خیرپور کے تمام 168 پولنگ اسٹیشنز کے سرکاری نتائج موصول ہوگئے، جس کے مطابق جی ڈی اے امیدوار پیر راشد شاہ 58 ہزار 91 ووٹ لے کر کامیابی حاصل کرلی، پیپلزپارٹی کے سید بچل شاہ 51 ہزار 769 ووٹ کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہے۔
پی ایس 32 نوشہرو فیروز سے پیپلزپارٹی کے سید سرفراز حسین شاہ نے 58 ہزار 761 ووٹوں کے ساتھ کامیابی حاصل کی ، ان کے مقابلے میں جی ڈی اے کے سید زوہیب علی شاہ کو 27 ہزار 413 ووٹ ملے۔
پی ایس 33 نوشہرو فیروز کے 188سرکاری نتیجے کے مطابق پیپلز پارٹی امیدوار سید حسن علی شاہ 60 ہزار 617 ووٹ لے کر منتخب ہوگئے، ان کے مقابلے میں آزاد امیدوار رضوان احمد کو 2791 ووٹ ملے۔
پی ایس 34 نوشہرو فیروز سے پاکستان پیپلزپارٹی کے ممتاز علی 52 ہزار 385 ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے جبکہ جی ڈی اے کے شاہنواز جتوئی 46 ہزار 442 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔
پی ایس 35 نوشہرو فیروز سے پاکستان پیپلزپارٹی کے ضیاء الحسن 79 ہزار 744 ووٹ لے کر رکن سندھ اسمبلی منتخب ہوگئے، ان کے مقابل جی ڈی اے کے مسرور احمد خان جتوئی کو 29 ہزار 529 ووٹ ملے۔
پی ایس 36 شہید بے نظیر آباد سے پاکستان پیپلزپارٹی کی عذرا فضل پیچوہو 75 ہزار 260 ووٹ لے کر منتخب ہوگئیں جبکہ ان کے مقابلے میں آزاد امیدوار میر بہاول رند کو 16 ہزار657 ووٹ ملے۔
پی ایس 37 شہید بے نظیر آباد کی نشست پر پاکستان پیپلزپارٹی کے جاوید اقبال 70 پزار 383 ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے، ان کے مدمقابل آزاد امیدوار عنایت علی رند کو 20 ہزار 492 ووٹ ملے۔
پی ایس 38 شہید بے نظیر آباد سے پاکستان پیپلزپارٹی کے غلام قادر چانڈیو 66 ہزار 121 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے ان کے مقابلے میں جی ڈی اے کے سید زین العابدین کو 40 ہزار 839 ووٹ ملے۔
پی ایس 39 شہید بے نظیر آباد پر پاکستان پیپلزپارٹی کے بہادر خان ڈاہری کو 69 ہزار 876 ووٹوں سے کامیابی ملی، ان کے مقابلے میں جی ڈی اے کے عارف نیاز آرائیں نے 15 ہزار 15 ووٹ حاصل کئے۔
پی ایس 40 سانگھڑ سے جی ڈی اے کے غلام دستگیر 56 ہزار 345 ووٹ لے منتخب ہوگئے، ان کے مقابلے میں پاکستان پیپلزپارٹی کے نوید ڈیرو کو 52 ہزار 923 ووٹ ملے۔
پی ایس 41 سانگھڑ کی نشست پر پاکستان پیپلزپارٹی کے علی حسن 63 ہزار 750 ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے، جی ڈی اے کے قاضی شمس الدین 62 ہزار 118 ووٹ کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہے۔
پی ایس 42 سانگھڑ سے پاکستان پیپلزپارٹی کے جام شبیر علی خان 58 ہزار 383 ووٹ لے کر منتخب ہوگئے، ان کے مقابلے میں جی ڈی اے کے جام نفیس علی خان کو 47 ہزار 999 ووٹ ملے۔
پی ایس 43 سانگھڑ سے پاکستان پیپلزپارٹی کے پارس ڈیرو 67 ہزار 851 ووٹ کے ساتھ کامیاب جبکہ جی ڈی اے کے نیاز حسین 23 ہزار 869 ووٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہے۔
پی ایس 44 سانگھڑ پاکستان پیپلزپارٹی کے شاہد تھہیم 60 ہزار 385 ووٹوں کے ساتھ منتخب ہوگئے جبکہ جی ڈی اے کے محمد بخش 49 ہزار 143 ووٹ لے سکے۔
پی ایس 45 میرپور خاص سے پاکستان پیپلزپارٹی کے ہری رام 33 ہزار 197 کے رکن سندھ اسمبلی منتخب ہوگئے، ان کے مقابلے میں ایم کیو ایم پاکستان کے ظفر احمد خان کمالی کو 20 ہزار 99 ووٹ ملے۔
پی ایس 46 میرپور خاص سے پاکستان پیپلزپاڑٹی کے سید ذوالفقار علی شاہ نے 51 ہزار 656 ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی، ان کے مقابلے میں آزاد امیدوار شجاع محمد شاہ کو 30 ہزار 96 ووٹ ملے۔
پی ایس 47 میرپور خاص پیپلزپارٹی کے نور احمد بھرگڑی 56 ہزار 522 ووٹ لے کر منتخب ہوگئے، ان کے مدمقابل آزاد احمد فیصل کاچھیلو کو 17 ہزار 420 ووٹ ملے۔
پی ایس 48 میرپور خاص پر پاکستان پیپلزپارٹی کے طارق علی کو 66 ہزار 2 ووٹ سے کامیابی حاصل ہوئی جبکہ جی ڈی اے کے عنایت اللہ کو 15 ہزار 638 ووٹ ملے۔
پی ایس 49 عمرکوٹ سے پاکستان پیپلزپارٹی کے سید سردار علی شاہ نے 50 ہزار 204 ووٹ لے کر کامیابی حاصل کرلی، ان کے مقابلے میں جی ڈی اے کے 23 ہزار 492 ووٹ ملے۔
پی ایس 50 عمر کوٹ پر پاکستان پیپلزپارٹی کے سید امیر علی شاہ نے 61 ہزار 386 ووٹ لے کر کامیابی حاصل کرلی، ان کے مقابلے میں جی ڈی اے کے غلام نبی نے 15 ہزار 648 ووٹ حاصل کئے۔
پی ایس 51 عمر کوٹ سے پی پی پی کے محمد تیمور تالپور 58 ہزار 958 ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے جبکہ جی ڈی اے کے دوست محمد نے 27 ہزار 725 ووٹ حاصل کئے۔
پی ایس 52 تھرپارکر سے پاکستان پیپلزپارٹی کے دوست محمد 69 ہزار 616 ووٹ کے ساتھ رکن سندھ اسمبلی منتخب ہوگئے، ان کے مقابلے میں جی ڈی اے کے شیر خان کو 15 ہزار 713 ووٹ ملے۔
پی ایس 53 تھرپارکر سے پیپلزپارٹی کے محمد قاسم 73 ہزار 302 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے، ان کے مقابلے میں جی ڈی اے کے ارباب انور جبار کو 41ہزار 47 ووٹ ملے۔
پی ایس 54 تھرپارکر پر پیپلزپارٹی کے فقیر شیر محمد بلالانی 69 ہزار 88 ووٹ کے ساتھ کامیاب قرار پائے جبکہ جی ڈی اے کے ارباب توگاچی فواد رزاق 34 ہزار 413 ووٹ لے پائے۔
پی ایس 55 تھرپارکر سے پاکستان پیپلزپارٹی کے ارباب لطف اللہ ایک لاکھ 7 ہزار 552 ووٹ کے ساتھ کامیاب قرار پائے، جی ڈی اے کے ارباب ذکاء اللہ 17 ہزار 768 ووٹ لے سکے۔
پی ایس 56 مٹیاری پر پی پی پی کے مخدوم محبوب زمان 72 ہزار 178 ووٹ لے کر منتخب ہوگئے، ان کے مقابلے میں پاکستان مسلم لیگ ن کے نصیر احمد نے 35 ہزار 432 ووٹ لئے۔
پی ایس 57 مٹیاری سے پیپلزپارٹی کے مخدوم فخر زمان 52 ہزار 175 ووٹ لے کر رکن منتخب ہوگئے، جی ڈی اے کے سید جلال شاہ کو 44 ہزار 843 ووٹ ملے۔
پی ایس 58 ٹنڈوالہیار سے پی پی پی کے سید ضیاء عباس شاہ 57 ہزار 212 ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے، جی ڈی اے کی راحیلہ مگسی 42 ہزار 587 ووٹ لے سکیں۔
پی ایس 59 ٹنڈوالہیار پر پیپلزپارٹی کے امداد علی پتافی 62 ہزار 771 ووٹ لے کر میدان مار گئے، ان کے مقابلے میں جی ڈی اے کے محمد محسن 29 ہزار 325 ووٹ لے سکے۔
پی ایس 60 حیدرآباد سے پیپلزپارٹی کے جام خان شورو نے 37 ہزار 538 ووٹوں کے ساتھ کامیابی حاصل کرلی، ان کے مقابلے میں جی ڈی اے کے ایاز لطیف پلیجو کو 6 ہزار 922 ووٹ ملے۔
پی ایس 61 حیدرآباد سے پاکستان پیپلزپارٹی کے شرجیل انعام میمن 63 ہزار 79 ووٹ لے کر منتخب ہوگئے جبکہ جمعیت علمائے اسلام کے سعید احمد ٹالپر 11 ہزار 368 ووٹ کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہے۔
پی ایس 62 حیدرآباد سے ایم کیو ایم پاکستان کے صابر حسین 24 ہزار 385 ووٹوں کے ساتھ کامیاب قرار پائے، پاکستان پیپلزپارٹی کے عبدالجبار نے 18 ہزار 209 ووٹ حاصل کئے۔
پی ایس 63 حیدرآباد پر آزاد امیدوار محمد ریحان راجپوت 40 ہزار 306 ووٹ لے کر منتخب ہوگئے، ایم کیو ایم پاکستان کے کامران شفیق 11 ہزار 844 ووٹ کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہے۔
پی ایس 64 حیدرآباد سے ایم کیو ایم پاکستان کے محمد راشد خان 35 ہزار 235 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے، ان کے مقابلے میں آزاد امیدوار نعیم الدین کو 26 ہزار 63 ووٹ ملے۔
پی ایس 65 حیدرآباد پر ایم کیو ایم پاکستان کے ناصر حسین قریشی 23 ہزار 184 ووٹ لے کر منتخب ہوگئے، ان کے مقابلے میں پاکستان پیپلزپارٹی کے محمد فرید قریشی نے 14 ہزار 209 ووٹ لئے۔
پی ایس 66 ٹنڈو محمد خان کی نشست پر پاکستان پیپلزپارٹی کے سید اعجاز حسین شاہ 47 ہزار 649 ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے، آزاد امیدوار احمد سعید جان نے 17 ہزار 632 ووٹ لئے۔
پی ایس 67 ٹنڈو محمد خان پر پاکستان پیپلزپارٹی کے خرم کریم سومرو 51 ہزار 886 ووٹ لے کر منتخب ہوگئے جبکہ خادمین سندھ کے قادر بخش مگسی نے 16 ہزار 602 ووٹ لئے۔
پی ایس 68 بدین سے پی پی پی کے محمد ہالیپوٹا 63 ہزار 348 ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے، جی ڈی اے کے منصور علی نظامانی نے 14 ہزار 203 ووٹ لئے۔
پی ایس 69 بدین کی نشست پر پیپلزپارٹی کے میر اللہ بخش تالپور 38 ہزار 759 ووٹ لے کر جیت گئے، ان کے مقابلے میں جی ڈی اے کے میر عبداللہ خان 33 ہزار 378 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔
پی ایس 70 بدین سے پیپلزپارٹی کے ارباب امیر امان اللہ 44 ہزار 126 ووٹوں سے کامیاب قرار پائے، جی ڈی اے کے حسنین علی مرزا 36 ہزار 861 ووٹ لے سکے۔
پی ایس 71 بدین پر پاکستان پیپلزپارٹی کے تاج محمد 41 ہزار 134 ووٹ لے کر منتخب ہوگئے جبکہ جی ڈی اے کے محمد حسام مرزا نے 32 ہزار 477 ووٹ حاصل کئے۔
پی ایس 72 بدین کی نشست پیپلزپارٹی کے محمد اسماعیل راہو نے 39 ہزار 849 ووٹ لے کر جیت لی، جی ڈی اے کے امیر حسن 24 ہزار 296 ووٹ لے سکے۔
پی ایس 73 سجاول پر پاکستان پیپلزپارٹی کے شاہ حسین شاہ شیرازی 72 ہزار 942 ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے، جمعیت علمائے اسلام کے محمد اسماعیل میمن نے 6 ہزار 167 ووٹ لئے۔
پی ایس 74 سجاول پاکستان پیپلزپارٹی کے محمد علی ملکانی 83 ہزار 900 ووٹ لے کر منتخب ہوگئے، آزاد امیدوار عبدالستار نے 14 ہزار 259 ووٹوں کے ساتھ دوسری پوزیشن لی۔
پی ایس 75 ٹھٹھہ سے پاکستان پیپلزپارٹی کے ریاض حسین شاہ شیرازی 80 ہزار 744 ووٹ لے کر منتخب ہوگئے، جمعیت علمائے اسلام کے محمد ارشد میمن 6 ہزار 596 ووٹ لے سکے۔
پی ایس 76 ٹھٹھہ پر پی پی پی کے علی حسن 71 ہزار 408 ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے، ان کے مقابلے میں دوسرے نمبر پر تحریک لطیف پاکستان کے الطاف حسین کچھی کو 4812 ووٹ ملے۔
پی ایس 77 جامشورو کی نشست پاکستان پیپلزپارٹی کے مراد علی شاہ نے 74 ہزار 613 ووٹوں سے جیت لی، ان کے مقابلے میں جی ڈی اے کے روشن علی برڑو کو 10 ہزار 268 ووٹ ملے۔
پی ایس 78 جامشورو پاکستان پیپلزپارٹی کے سکندر علی شورو 51 ہزار 188 ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے، جی ڈی اے کے سید منیر حیدر شاہ نے 10 ہزار 850 ووٹ لئے۔
پی ایس 79 جامشورو پر پی پی پی کے ملک سکندر خان 42 ہزار 959 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے، آزاد امیدوار ملک چنگیز خان نے 7849 ووٹ لئے۔
پی ایس 80 دادو سے پاکستان پیپلزپارٹی کے عبدالعزیز جونیجو نے 52 ہزار 131 ووٹوں سے کامیابی حاصل کی جبکہ جی ڈی اے کے کریم علی جتوئی 43 ہزار 815 ووٹ لے سکے۔
پی ایس 81 دادو کی نشست پی پی پی کے فیاض علی بُٹ نے 54 ہزار 338 ووٹ لے کر جیتی، ان کے مقابلے میں جی ڈی اے کے لیاقت علی جتوئی کو 46 ہزار 963 ووٹ ملے۔
پی ایس 82 دادو سے پیپلزپارٹی کے پیر مجیب الحق 44 ہزار 565 ووٹ لے منتخب ہوگئے، جی ڈی اے کے عاشق علی نے 19 ہزار 618 ووٹ حاصل کئے۔
پی ایس 83 دادو کی نشست پر پیپلزپارٹی کے پیر سید صالح شاہ جیلانی نے 48 ہزار 944 ووٹ لے کر کامیابی حاصل کرلی، ان کے مقابلے میں آزاد امیدوار پیارو لُنڈ نے 6 ہزار 451 ووٹ لئے۔
پی ایس 84 سے پیپلز پارٹی کے یوسف بلوچ 25 ہزار 348 ووٹ لیکر کامیاب قرار پائے۔ ان کے مقابلے میں 13 ہزار 437 ووٹ لے سکے۔
پی ایس 85 پر پیپلزپارٹی کے محمد ساجد 27 ہزار 791 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے، ان کے مدمقابل مسلم لیگ ن کے پیر حفیظ اللہ نے 14 ہزار 304 ووٹ لئے۔
پی ایس 86 پر پیپلزپارٹی کے راجہ عبدالرزاق 15 ہزار 17 ووٹ لیکر کامیاب قرار پائے، ان کے مقابلے میں مسلم لیگ ن کے محمد یعقوب کو 6633 ووٹ ملے۔
پی ایس 87 سے پیپلزپارٹی کے محمود عالم جاموٹ 19 ہزار 220 ووٹ لے کر منتخب ہوگئے، آزاد امیدوار طاؤس خان نے 7703 ووٹ لئے۔
پی ایس 88 کے آزاد امیدوار اعجاز خان 17 ہزار 580 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے، پیپلزپارٹی کے سید مزمل شاہ 12 ہزار 762 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔
پی ایس 89 سے پیپلزپارٹی امیدوار سلیم بلوچ 25 ہزار 326 ووٹ لیکر نشست جیت گئے، آزاد امیدوار احسان خٹک کو 15 ہزار 768 ووٹ ملے۔
پی ایس 90 کورنگی سے ایم کیو ایم کے شارق جمال 35 ہزار 609 ووٹ لیکر رکن سندھ اسمبلی منتخب ہوگئے، ان کے مقابلے میں آزاد امیدوار وقاص اقبال نے 32 ہزار 645 ووٹ لئے۔
پی ایس 91 کورنگی سے جماعت اسلامی کے محمد فاروق 23 ہزار 499 ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے۔ آزاد امیدوار ریحان احمد نے 6194 ووٹ لئے۔
پی ایس 92 پر آزاد امیدوار واجد حسین 28 ہزار 276 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے۔ جماعت اسلامی کے مرزا فرحان بیگ 20 ہزار 830 ووٹ کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہے۔
پی ایس 93 سے آزاد امیدوار ساجد حسین 23 ہزار 372 ووٹ لے کر رکن سندھ اسمبلی منتخب ہوگئے۔ جماعت اسلامی کے عبدالحفیظ کو 10 ہزار 832 ووٹ ملے۔
پی ایس 94 پر ایم کیو ایم امیدوار نجم مرزا 24 ہزار 161 ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے ان کے مقابلے میں جماعت اسلامی کے ارشد حسین کو 19 ہزار 633 ووٹ ملے۔
پی ایس 95 کورنگی سے پیپلزپارٹی کے فاروق اعوان 16 ہزار 386 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے۔ آزاد امیدوار راجہ اظہر خان 11 ہزار 27 ووٹ لے سکے۔
پی ایس 96 کورنگی سے آزاد امیدوار محمد اویس 16 ہزار 997 ووٹ لیکر رکن سندھ اسمبلی منتخب ہوگئے، جماعت اسلامی کے شفیق احمد 9 ہزار 644 ووٹ لے سکے۔
پی ایس پر 97 ایم کیو ایم کے شوکت علی 4 ہزار 997 ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے، مد مقابل پیپلزپارٹی کے بشیر احمد کو 4 ہزار 277 ووٹ ملے۔
پی ایس 98 پر ایم کیو ایم کے ارسلان پرویز 13 ہزار 903 ووٹ لے کر منتخب ہوگئے، جماعت اسلامی کے حماد اللہ خان نے 5551 ووٹ لئے۔
پی ایس 99 سے ایم کیو ایم کے فرحان انصاری 26 ہزار 658 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے، جماعت اسلامی کے محمد یونس بارائی کو 22 ہزار 321 ووٹ ملے۔
پی ایس 100 سے ایم کیو ایم کے محمد عثمان 21 ہزار 970 ووٹ لیکر کامیاب قرار پائے، پیپلزپارٹی کے حیدر علی عمرانی نے 15 ہزار 241 ووٹ لئے۔
پی ایس 101 پر ایم کیو ایم کے معید انور 43 ہزار 80 ووٹ لیکر منتخب ہوگئے۔ آزاد امیدوار آغا ارسلان خان کو 34 ہزار 745 ووٹ ملے۔
پی ایس 102 کی نشست متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے محمد عامر صدیقی نے 25 ہزار 330 ووٹ لے کر جیت لی، ان کے مقابلے میں جماعت اسلامی کے محمد نجیب ایوبی نے 19 ہزار 512 ووٹ لئے۔
پی ایس 103 سے ایم کیو ایم کے فیصل رفیق 15 ہزار 870 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے۔ ان کے مدمقابل جماعت اسلامی کے محمد یونس کو 12 ہزار 345 ووٹ ملے۔
پی ایس 104 سے ایم کیو ایم پاکستان کے محمد دانیال 30 ہزار 465 ووٹ لے کر منتخب ہوگئے، ان کے مدمقابل جماعت اسلامی کے محمد جنیف مکاتی نے 23 ہزار 588 ووٹ لئے۔
پی ایس 105 پر پیپلزپارٹی کے سعید غنی 26 ہزار 168 ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے۔ دوسرے نمبر پر جی ڈی اے کے عرفان اللہ مروت نے 20 ہزار 111 ووٹ لئے۔
پی ایس 106 سے آزاد امیدوار سجاد علی 20 ہزار 658 ووٹ لیکر کامیاب قرار پائے، پیپلزپارٹی کے عثمان غنی کو 16 ہزار 854 ووٹ ملے۔
پی ایس 107 پیپلزپارٹی کے محمد یوسف 26 ہزار 902 ووٹ لے کر منتخب ہوگئے۔ آزاد امیدوار خالد کو 19 ہزار 673 ووٹ ملے۔
پی ایس 108 سے ایم کیو ایم کے محمد دلاور 20 ہزار 14 ووٹ لیکر کامیاب قرار پائے۔ ان کے مقابلے میں آزاد امیدوار مراد شیخ کو 16 ہزار 850 ووٹ ملے۔
پی ایس 109 پر آزاد امیدوار بلال حسین خان جدون 27 ہزار 854 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے، جماعت اسلامی کے محمد ذکر محنتی نے 12 ہزار 825 ووٹ لئے۔
پی ایس 110 پر آزاد امیدار ریحان بندوکڑا 47 ہزار 450 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے، ان کے مقابلے میں جماعت اسلامی کے سفیان کو 22 ہزار 630 ووٹ ملے۔
پی ایس 111 سے پیپلزپارٹی کے لیاقت آسکانی 29 ہزار 396 ووٹ لیکر کامیاب قرار پائے، ان کے مقابلے میں آزاد امیدوار امجد اقبال آفریدی نے 7743 ووٹ لئے۔
پی ایس 112 سے آزاد امیدوار سر بلند خان 16 ہزار 287 ووٹ لیکر رکن منتخب ہوگئے، پاکستان پیپلزپارٹی کے محمد آصف نے 10 ہزار 784 ووٹ لئے۔
پی ایس 113 پر ایم کیو ایم کے فہیم احمد 24 ہزار 465 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے جبکہ آزاد امیدوار غلام قادر نے 21 ہزار 31 ووٹ لئے۔
پی ایس 114 کراچی سے آزاد امیدوار محمد شبیر 21 ہزار 531 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے جبکہ پیپلزپارٹی کے نیاز محمد 14 ہزار 559 ووٹ کیساتھ دوسرے نمبر پر رہے۔
پی ایس 115 سے آزاد امیدوار شاہ نواز جدون نے 20 ہزار 609 ووٹوں سے کامیابی حاصل کرلی جبکہ پیپلزپارٹی کے محمد آصف خان کو 158 ہزار 939 ووٹ ملے۔
پی ایس 116 سے پاکستان پیپلزپارٹی کے علی احمد نے 7085 ووٹوں سے میدان مار لیا، ایم کیو ایم پاکستان کے محمد راحیل خان 3640 ووٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہے۔
پی ایس 117 سے ایم کیو ایم کے شیخ عبداللہ 11 ہزار 154 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے۔ آزاد امیدوار طارق حسین 9 ہزار 617 ووٹ لے کو دوسری پوزیشن پر رہے۔
پی ایس 118 پر ایم کیو ایم کے نصیر احمد 9740 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے، ان کے مقابلے میں پاکستان پیپلزپارٹی کے جان محمد گبول کو 6971 ووٹ ملے۔
پی ایس 119 کراچی سے آزاد امیدوار سعید احمد 16 ہزار 326 ووٹ لے کر منتخب ہوگئے، ان کے مقابلے میں جماعت اسلامی کے عبدالحنان کو 11 ہزار 765 ووٹ ملے۔
پی ایس 120 کراچی سے ایم کیو ایم پاکستان کے مظاہر امیر 35 ہزار 789 ووٹ لیکر منتخب ہوگئے، آزاد امیدوار سید شفیق 21 ہزار 79 ووٹ کیساتھ دوسرے نمبر پر رہے۔
پی ایس 121 کراچی سے متحدہ قومی موومنٹ کے اعجاز الحق 26 ہزار 454 ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے، ان کے مد مقابل آزاد امیدوار شکیل احمد نے 21 ہزار 460ووٹ حاصل کئے۔
پی ایس 122 سے ایم کیو ایم کے ریحان اکرم 48 ہزار 170 ووٹ لیکر رکن منتخب ہوگئے۔ جماعت اسلامی کے قاضی سید صدر الدین کو 19 ہزار 437 ووٹ ملے۔
پی ایس 123 پر ایم کیو ایم کے عبدالوسیم 17 ہزار 526 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے۔ جماعت اسلامی کے محمد اکبر نے 13 ہزار 117 ووٹ لیے۔
پی ایس 124 سے ایم کیو ایم پاکستان کے عبدالباسط نے 31 ہزار 35 ووٹ لے کر کامیابی حاصل کرلی جبکہ جماعت اسلامی کے محمد احمد نے 18 زار 438 ووٹ حاصل کئے۔
پی ایس 125 پر ایم کیو ایم کے عادل عسکری 63 ہزار 812 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے ان کے مدمقابل جماعت اسلامی کے محمد فاروق نعمت اللہ کو 49 ہزار 943 ووٹ ملے۔
پی ایس 126 سے ایم کیو ایم کے افتخار عالم 38 ہزار 729 ووٹ لے کر رکن منتخب ہوگئے۔ جماعت اسلامی کے نصرت اللہ 25 ہزار 835 ووٹ کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہے۔
پی ایس 127 پر ایم کیو ایم کے معاذ محبوب 23 ہزار 389 ووٹ لیکر کامیاب قرار پائے۔ جماعت اسلامی کے محمد مسعود علی نے 12 ہزار 642 ووٹ کے ساتھ دوسری پوزیشن لی۔
پی ایس 128 سے ایم کیو ایم کے طٰحٰہ احمد خان 34 ہزار 417 ووٹ لیکر رکن سندھ اسمبلی منتخب ہوگئے۔ جماعت اسلامی کے سید وجیہہ حسن نے 18 ہزار 588 ووٹ حاصل کئے۔
پی ایس 129 جماعت اسلامی کے حافظ نعیم الرحمان 26 ہزار 296 ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے۔ دوسرے نمبر پر ایم کیو ایم پاکستان کے معاذ مقدم رہے انہوں نے 20 ہزار 608 ووٹ حاصل کئے۔
پی ایس 130 ایم کیو ایم امیدوار جمال احمد 38 ہزار 884 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے، ان کے مقابلے میں جماعت اسلامی کے حارث علی خان 19 ہزار 366 ووٹ کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہے۔