ٹی ٹوینٹی ٹیم کے کپتان شاہین شاہ آفریدی نے کہاہے کہ کرکٹ ہنساتی کم رولاتی زیادہ ہے، حارث روف کو یہی کہتا ہوں کہ جب باولنگ کرو تو اپنے بالوں کو نہ کھینچا کرو ، محمد عامر اور نسیم شاہ دونوں سکل فل باولر ہیں ، دونوں کو میں جج نہیں کرسکتا،عامر بھائی بہت سینئیر ہیں دونوں بہترین ہیں۔
شاہین شاہ آفریدی نے مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ’ ایکس‘ (سابقہ ٹویٹر) پر مداحوں کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ بھائی کو دیکھ کر کرکٹ شروع کی، پاکستان انڈر 19 کھیلا تو اس میں اچھی پرفارمنس دی اسکے پیچھے فیملی کی سپورٹ تھی ۔ ان کا کہناتھا کہ محمد رضوان کے ساتھ تعلق بہت اچھا ہے، ٹرائل دینے جانے کیلئے میرے پاس ٹراوزر اور شوز نہیں تھے ، وہ بھی بھائیوں سے لے کر گیا تھا ۔ ساری ٹیم کے ساتھ بہت اچھے تعلق ہیں رضوان الگ قسم کے بندے ہیں، محمد رضوان کے پاس کرکٹ کا اچھا علم ہے وہ گیم کو اچھا سمجھتے ہیں۔
مزیدپڑھیں: ثانیہ مرزا نے شعیب ملک سے طلاق کے بعد آخر کار خاموشی توڑ دی ، پہلا پیغام جاری کر دیا
محمد رضوان کو ہم سب جنتی بندہ کہتے ہیں، رضوان سے مشورہ لیتے جب بھی کچھ پوچھنا ہو ، مشکل تو کبھی کبھی ٹیل اینڈر بھی ہوجاتے ہیں لیکن ہاشم آملہ کو آوٹ کرنا بہت مشکل ہوتا ہے، بابر اعظم اور رضوان کو آوٹ کرنا بھی بہت مشکل ہوتا ہے۔
شاہین شاہ آفریدی کا کہناتھا کہ بیگم کی صورت میں اللہ نے بہترین دوست اور اچھا پارٹنر دیا ہے ، ٹور میں مصروف رہا لیکن بیگم جب بھی کہے گی تو کھانا بنا کردونگا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی انڈر 19 ٹیم نے شاندار کھیل پیش کیاہے اور ان کا مستقبل بھی روشن ہے ۔ نیوزی لینڈ کے خلاف ٹی ٹوینٹی سیریز میں شکست پر کپتان کا کہناتھا کہ ہمیں چار میچز میں شکست ہوئی لیکن لڑکوں نے بہترین کوشش کی ،ورلڈ کپ آرہا ہے سب سے گزارش ہے ٹیم کو سپورٹ کریں۔
شاہین شاہ آفریدی نے کہا کہ پی ایس ایل کی اچھی بات یہ ہے کہ لوگ بہت زیادہ آتے انکے سامنے کرکٹ کھیلنے کا مزہ آتا، لاہور قلندرز کی بہت محنت ہے نوجوان ٹیلنٹ کو موقع دیا ، لاہور قلندرز کے بعد ملتان سلطانز بہترین ٹیم ہے ، میرا سب سے زیادہ فیورٹ باولر میرے بڑے بھائی ریاض آفریدی ہیں، بڑے بھائی کے بعد وسیم اکرم اور وقار یونس میرے آل ٹائم فیورٹ باولر ہیں ، پاکستان کی نمائندگی کرنا اعزاز کی بات ہے۔
کپتان کا کہناتھا کہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں بھارت سے میچ جیتنا یادگار رہے گا۔بابر ،رضوان اور فخر کے ساتھ کھیلنا قابل فخر ہے،2021 میں بھارت سے میچ جیتنا بابر کی کپتانی میں یادگار لمحہ تھا، انجری جب ہوئی تو سوچا کہ اس ٹائم ہی انجری ہونی تھی، جب بھی انجری سے آتے ہیں تو جسم کو ریسٹ بھی دینا ہوتا ہے، جب ٹیسٹ میچز کھیلنے ہوتے ہیں تو آپ پر ورک لوڈ بہت ہوتا ہے، جب پہلے پاکستان کی طرف سے کھیلتا تھا تو میری پیس 135،138 تھی بعد میں اس پر کام کیا، لوگ دیکھیں گے کہ جلد میری اسپیڈ بحال ہوجائے گی۔
شاہین آفریدی کا کہناتھا کہ میرا کرکٹ کا فیورٹ فارمیٹ ٹیسٹ کرکٹ ہے، ہماری ٹیسٹ ٹیم بہترین ہے کھلاڑی بہترین کھیلے ہیں، بابر نے ہمیشہ سے نوجوانوں کو سپورٹ کیا، بابر کی کپتانی میں کھیل کر اچھا لگا۔ فخر زمان اور بابر اعظم میرے آل ٹائم فیورٹ بیٹر ہیں، ٹارگٹ صرف پاکستان کو کامیاب بنوانا ہے اور فوکس ورلڈ کپ پر ہے، کرکٹ ہنساتی کم رولاتی زیادہ ہے، حارث روف کو یہی کہتا ہوں کہ جب باولنگ کرو تو اپنے بالوں کو نہ کھینچا کرو ، محمد عامر اور نسیم شاہ دونوں سکل فل باولر ہیں ، دونوں کو میں جج نہیں کرسکتا،عامر بھائی بہت سینئیر ہیں دونوں بہترین ہیں۔