کراچی انٹر بورڈ کے سال 22-2021ء کے نتائج میں جعلسازی کی تصدیق ہوگئی، نگران وزیراعلیٰ سندھ مقبول باقر کی تحقیقاتی کمیٹی نے بھانڈا پھوڑدیا۔ سندھ حکومت نے 2 سابق چیئرمینوں سمیت 8 افسران کیخلاف فوجداری مقدمہ درج کرنے کیلئے اینٹی کرپشن کو خط لکھ دیا۔
کراچی انٹر بورڈ کے 2021-22ء کے نتائج میں ہیرا پھیری کی تحقیقات کیلئے نگران وزیراعلیٰ سندھ کی ٹیم نے انکوائری مکمل کرلی جس میں جعلسازی کی تصدیق ہوگئی۔
تحقیقاتی ٹیم کی رپورٹ کے مطابق بورڈ کے 2 سابق چیئرمین پروفیسر سعید الدین، نسیم احمد میمن، 2 سابق کنٹرولر امتحانات انور علیم اور ظہیر الدین بھٹو نتائج بدلنے میں ملوث نکلے۔
انٹربورڈ کے 3 سابق اسسٹنٹ کنٹرولر امتحانات تنویر عباس، حارث فاروقی، محمد اطہر بھی نتائج تبدیل کرانے میں ملوث پائے گئے۔
نگران صوبائی حکومت نے انٹرمیڈیٹ بورڈ کراچی کے 8 افسران کیخلاف فوجداری مقدمے کیلئے اینٹی کرپشن کو خط لکھ دیا۔
ترجمان وزیراعلیٰ سندھ کے مطابق کمیٹی نے مالی بے ضابطگیوں اور نتائج میں ہیرا پھیری میں ملوث افسران کا تعین کیا، کمیٹی نے ذمہ دار افسران کیخلاف تادیبی اور مجرمانہ کارروائی کی تجویز بھی کی ہے۔