فیس بک اور انسٹاگرام کی مالک کمپنی میٹا کے چیف ایگزیکٹو مارک زکر برگ نے سوشل میڈیا سے متاثر ہونے والے بچوں کے خاندانوں سے معافی مانگ لی جبکہ ٹک ٹاک کے مالک نے اعتراف کیا کہ ان کے بچے پلیٹ فارم استعمال نہیں کرتے ہیں۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی سینیٹ میں ایک سماعت کے دوران میٹا کے سی ای او مارک زکر برگ نے ان خاندانوں سے معافی مانگی ہے جن کا کہنا ہے کہ ان کے بچوں کو سوشل میڈیا سے نقصان پہنچا ہے۔
امریکی سینیٹ میں ہونے والی سماعت کے دوران میٹا، سنیپ چیٹ، ایکس اور ڈسکارڈ کے مالکان سے دونوں جماعتوں کے سینیٹرز نے تقریباً چار گھنٹے تک پوچھ گچھ کی۔
سینیٹرز یہ جاننا چاہتے تھے کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے مالکان آن لائن بچوں کی حفاظت کے لیے کیا کر رہے ہیں۔
قانون سازی فی الحال کانگریس کے ذریعے ہو رہی ہے جس کا مقصد سوشل میڈیا کمپنیوں کو ان کے پلیٹ فارمز پر پوسٹ کیے گئے مواد کا محاسبہ کرنا ہے۔
بدھ کو ہونے والی سماعت امریکی سینیٹرز کے لیے ٹیک مالکان سے سوال کرنے کا ایک نادر موقع تھا۔
زکربرگ اور ٹک ٹاک کے سی ای او شو زی چیو نے رضاکارانہ طور پر گواہی دینے پر رضامندی ظاہر کی لیکن سنیپ چیٹ، ایکس اور میسجنگ پلیٹ فارم ڈسکارڈ کے سربراہوں نے ابتدائی طور پر انکار کر دیا اور انہیں حکومت کی طرف سے جاری کردہ ذیلی خط بھیج دیا گیا۔
ٹک ٹاک کے سی ای او چیو سے پوچھا گیا کہ کیا ان کی کمپنی نے امریکی صارفین کا ڈیٹا چینی حکومت کے ساتھ شیئر کیا ہے جس پر انہوں نے تردید کی۔
امریکی سینیٹر ٹام کاٹن نے سنگاپور سے تعلق رکھنے والے چیو سے پوچھا کہ کیا وہ کبھی چینی کمیونسٹ پارٹی سے تعلق رکھتے تھے جس پر انہوں نے بتایا کہ سینیٹر، میں سنگاپوری ہوں، میں کبھی کمیونسٹ پارٹی سے وابستہ نہیں رہا۔
انہوں نے کہا کہ تین بچوں کے باپ کے طور پر وہ جانتے تھے کہ زیر بحث مسائل خوفناک اور ہر والدین کے لیے ڈراؤنا خواب تھے۔
انہوں نے اعتراف کیا کہ سنگاپور میں لاگو قوانین کی وجہ سے ان کے اپنے بچوں نے ٹک ٹاک کا استعمال نہیں کیا۔