چیئرمین نیب نے بانی پی ٹی آئی اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف توشہ خانہ ریفرنس پریکم اگست 2022ء کو توشہ خانہ ریفرنس پر تحقیقات کا حکم دیا تھا۔
5 اگست 2022ء کو ڈی جی نیب نےتوشہ خانہ ریفرنس پر تحقیقات شروع کیں۔،14 جولائی 2023ء کو توشہ خانہ کی تحقیقات تفتیش میں تبدیل ہوئیں۔
ریفرنس کےمطابق بطوروزیرِاعظم بانی پی ٹی آئی اوربشریٰ بی بی نے غیرملکی سربراہان سے 108 تحائف حاصل کیے، 108میں سےبانیٔ پی ٹی آئی،بشریٰ بی بی نے 14 کروڑ روپےمالیت کے 58 تحائف اپنے پاس رکھے۔
بانی پی ٹی آئی نےسعودی ولی عہد سےموصول جیولری سیٹ کو انتہائی کم رقم کےعوض اپنےپاس رکھا،توشہ خانہ قوانین کےمطابق تمام تحائف توشہ خانہ میں رپورٹ کرنا لازمی ہے۔
دورانِ تفتیش معلوم ہوا کہ بشریٰ بی بی کا سعودی ولی عہدسےجیولری سیٹ تحفے میں ملا،یہ جیولری سیٹ ملٹری سیکریٹری کےذریعےتوشہ خانہ میں رپورٹ تو ہوا لیکن جمع نہیں کروایا گیا۔
بشریٰ بی بی اوربانی پی ٹی آئی نےتوشہ خانہ قوانین کی خلاف وزری کی،دونوں نے اتھارٹی کا استعمال کرتےہوئےجیولری سیٹ کی من پسند قیمت لگوائی،بانی پی ٹی آئی اوربشریٰ بی بی نے جیولری سیٹ 90 لاکھ روپےکی رقم کی ادائیگی کے عوض وصول کیا۔