سپریم کورٹ نے پی ٹی آئی حمایت یافتہ امیدوار ثناء اللہ مستی خیل کو الیکشن لڑنے کی اجازت دے دی۔ ثناءاللہ مستی خیل این اے 91 بھکر سے امیدوار ہیں۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں ثنااللہ مستی خیل کے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کیخلاف اپیل پر سماعت ہوئی، سپریم کورٹ نے ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرر دے کر ثنااللہ مستی خیل لڑنے کی اجازت دیدی۔
دوران سماعت چیف جسٹس نے کہا کہ ثناء اللہ مستی خیل نے کیا جرم کیا ہے؟ کیا دہشت گردی یا اغواء برائے تاوان کا کیس ہے؟ یہ کوئی خطرناک آدمی ہیں تو ہم بھی الیکشن نہیں لڑنے دیں گے۔ وکیل اعتراض کنندہ نے عدالت کو بتایا کہ ثناءاللہ مستی خیل اشتہاری ہیں۔ جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیے کہ ثناءاللہ مستی خیل اشتہاری نہیں ضمانت ہوچکی۔
جسٹس مسرت ہلالی نے کہا کہ ثناء اللہ مستی خیل پر ٹائر جلانے کا کیس ہے، ہائی کورٹ کو کیا جلدی تھی جو ٹریبونل کا فیصلہ ایک دم ہی کالعدم کر دیا؟ چیف جسٹس نے کہا کہ ایک ہی دن میں درخواست لگا کر فیصلہ کر دیا، اگلے دن کی تاریخ ہی دے دیتے۔