حکومت کی جانب سےتیل اور گیس کے نئے ذخائر کی تلاش کیلئے بڑا اقدام کیا گیا ہے۔ چار ای اینڈ پی کمپنیاں آٹھ بلاکس میں تین سال میں تین کروڑ تینتیس لاکھ امریکی ڈالر سےزیادہ کی سرمایہ کاری کریں گی۔ پٹرولیم کنسیشن ایگریمنٹ اور ایکسپلوریشن لائسنسز پر دستخط ہو گئے ۔
وزیراعظم آفس میں منعقدہ تقریب میں ایس آئی ایف سی حکام ، وزیر پیٹرولیم سمیت اعلیٰ حکام شریک ہوئے ۔ گمبٹ ٹو بلاک مشترکہ طور پر پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ ، او جی ڈی سی ایل ، سرونا ویسٹ بلاک پی او ایل ، پی پی ایل اور او جی ڈی سی ایل کے جوائنٹ وینچر کے طور پر طے پاگیا۔
ایکسپلوریشن لائسنس اور پی سی اے پر حکومت پاکستان کی جانب سے سیکریٹری پیٹرولیم ڈویژن مومن آغا اورڈائریکٹر جنرل پیٹرولیم کنسیشنز کاشف علی نے دستخط کئے ۔
وزیرپیٹرولیم محمد علی نے کہا یہ کوششیں اگلےچند برسوں میں اضافی ہائیڈرو کاربن ذخائر کی صورت میں ملک کیلئے ثمر آور ہوں گی ۔ ایکسپلوریشن لائسنس اور پی سی اے پر عملدرآمد سے نا صرف پٹرولیم کے شعبے میں سرمایہ کاری بڑھے گی بلکہ توانائی کی طلب اور رسد کے فرق کو کم کرنے میں بھی مدد ملے گی ۔