صدر استحکام پاکستان پارٹی (آئی پی پی) عبدالعلیم خان کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کے بہت سے لوگ رابطے میں ہیں۔ الیکشن کے بعد جیتنے والے آزاد امیدوار آئی پی پی میں شامل ہو سکتے ہیں۔
نجی ٹی وی کو انٹریو میں عبدالعلیم خان نے کہا کہ لاہور میں پی ٹی آئی کے 45 میں سے صرف 3 لوگ آئی پی پی میں آئے اگر کوئی دباو ہوتا تو باقی بیالیس کیوں نہیں آئے، فواد چوہدری سے بھی کہا تھا کہ مرضی سے نہیں آ رہے تو نہ آئیں۔
بیرسٹرگوہر کے حوالے سے علیم خان کا کہنا تھا کہ بیرسٹرگوہر کا پی ٹی آئی سے کوئی تعلق نہیں تھا، بیرسٹر گوہر ایک سال پہلے پیپلز پارٹی کے فعال ممبر تھے، پی ٹی آئی میں کوئی فعال ممبر نہیں تھا کہ وہ چیئرمین بن سکے، وکیل کو ہی چیئرمین بنانا تھا تو حامد خان بھی تھے۔
عبدالعلیم خان نے کہا کہ پارٹی سے وفاداررہنے والوں کوعہدے،ٹکٹس دینے چاہیے تھے، چیئرمین ایسے شخص کو بنایا گیا جس کاپی ٹی آئی سےکوئی لینا دینا نہیں، وسیم اکرم پلس کے چکر میں چیئرمین بنایا گیا تو پھر یہ فارمولاصحیح تھا۔
سانحہ نو مئی پر علیم خان کا کہنا تھا کہ 9مئی کےکیسزمیں ملوث نہ ہونےوالوں کوماحول مل رہاہے، میری نظرمیں پی ٹی آئی قیادت سے9مئی کا بلنڈرہواہے۔ مزید کہا کہ سیاست سمیت ہرچیزمیں ایک ریڈلائن ہونی چاہیے، اختلاف رائے بنیادی ہے لیکن اس کی بھی ایک لائن ہونی چاہیے، ہر کسی پر تنقید ہوسکتی ہے مگر کسی کے گھرمیں گھس کر آگ لگا دی جائے تو یہ اظہار رائے نہیں۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کیلئے پرویز الہیٰ اتنی سختیاں برداشت کررہےہیں توبڑی بات ہے، بانی پی ٹی آئی کے پاس ایک ہی پروگرام تھا کہ لوگوں کوجیل میں ڈالو، جوبھی وسیم اکرم پلس کے سامنے کھڑا ہوتا تھا اسے جیل ڈال دیا جاتا تھا۔