پی آئی اے سمیت تمام پاکستانی ایئرلائنز کو ایرانی فضائی حدود استعمال نہ کرنےکی ہدایات جاری کردی گئی۔
پاک ایران کشیدگی کےبعد ایران سمیت مغربی سمت سے آنےوالی تمام پروازوں کی سخت مانیٹرنگ میں شروع کردی گئی ہے،سول ایوی ایشن کےمطابق سعودی عرب اوریو اے ای سے آنےوالی پی آئی اےسمیت تمام ملکی ایئرلائنزکو مسقط کے فضائی روٹ سےبحیرہ عرب کے راستے پاکستان میں داخل ہونےجبکہ سینٹرل ایشیا سے آنے اور جانےوالی پروازں کو بھی ایرانی فضائی حدود کے استعمال سے روک دیا گیا۔
یورپ اور ترکیے سمیت مغربی ممالک کی پروازوں کو بھی ایرانی فضائی حدود استعمال نہ کرنےکی ہدایت کی گئی ہے۔پاکستان نے ایران سمیت مغربی ممالک سے آنےوالی پروازیں کی سخت مانیٹرنگ بھی شروع کردی ہے،ایرانی فضائی حدود میں ہونی والی ہر سرگرمی کو سختی سے مانیٹر بھی کیا جا رہا ہے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کےمطابق پاکستان نےگزشتہ صبح (18 جنوری 2024) کو ایران کےاندران ٹھکانوں کے خلاف مؤثر حملے کیے جو پاکستان میں حالیہ حملوں کےذمہ داردہشت گردوں کے زیر استعمال تھے۔
آئی ایس پی آر کےمطابق درست حملے کلنگ ڈرونز،راکٹوں، بارودی سرنگوں اور اسٹینڈ آف ہتھیاروں کا استعمال کرتے ہوئے کیے گئے۔ کولیٹرل نقصان سے بچنے کے لیے زیادہ سے زیادہ احتیاط برتی گئی۔
ترجمان کا مزید کہنا ہے کہ بلوچستان لبریشن آرمی اور بلوچستان لبریشن فرنٹ نامی دہشت گرد تنظیموں کے زیر استعمال ٹھکانوں کو انٹیلی جنس پر مبنی آپریشن میں کامیابی سے نشانہ بنایا گیا، کوڈ نام 'مرگ بر سرمچار' تھا۔
نشانہ بنائے گئے ٹھکانے بدنام زمانہ دہشت گرد استعمال کر رہے تھے جن میں دوست عرف چیئرمین، بجر عرف سوغت، ساحل عرف شفق، اصغر عرف بشام اور وزیر عرف وزی شامل ہیں۔
اعلامیے کے مطابق پاکستان کی مسلح افواج دہشت گردی کی کارروائیوں کے خلاف پاکستانی شہریوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے ہمیشہ تیار ہیں۔ پاکستان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا احترام اور کسی بھی مہم جوئی کے خلاف تحفظ کو یقینی بنانے کا ہمارا عزم غیر متزلزل ہے۔ ترجمان پاک فوج کے مطابق ہم پاکستانی عوام کی حمایت سے پاکستان کے تمام دشمنوں کو شکست دینے کے اپنے عزم کا اعادہ کرتے ہیں