عام انتخابات 2024 کی تیاریاں زور شور سے جاری ہیں اور تمام جماعتوں نے اپنے اپنے امیدوار میدان میں اتار دیئے ہیں جس کے بعد یہ بحث جنم لے چکی ہے کہ کس حلقہ میں کونسا امیدوار کس کے مدمقابل ہو گا؟ ، کون مضبوط یا کون کمزور ؟ اور کہاں کہاں تگڑا مقابلہ متوقع ہوگا؟۔
ایسی ہی ایک دلچسپ بحث پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے اپنے امیدواروں کو ٹکٹ جاری کرنے کے بعد سامنے آئی جب پنجاب کے ضلع حافظ آباد کے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 67 میں پارٹی نے ایک خاتون امیدوار کو ٹکٹ جاری کیا جس کے بعد یہ پاکستان کا واحد حلقہ بھی بن گیا جہاں دو خواتین آمنے سامنے ہوں گی۔
یہ بھی پڑھیں۔ مسلم لیگ ن نے کس حلقےمیں کس امیدوار کو ٹکٹ دیا ؟ جانیے
الیکشن کمیشن آف پاکستان کے مطابق حافظ آباد 13 لاکھ 20 ہزار نفوس کی آبادی پر مشتمل ہے جبکہ یہاں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 8 لاکھ 10 ہزار 723ہے جن میں 4 لاکھ 39 ہزار 770 مرد اور 3 لاکھ 70 ہزار 953 خواتین ووٹر ہیں۔
اس ضلع میں قومی اسمبلی کی ایک اور صوبائی اسمبلی کی تین نشستیں دی گئی ہیں اور پچھلے انتخابات میں یہاں قومی حلقے کا نمبر این اے 87 تھا جو اب این اے 67 ہو گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں۔ عام انتخابات 2024، کونسی خاتون رہنما کس حلقہ سے الیکشن لڑے گی؟
پچھلے چند الیکشنز دیکھے جائیں تو حافظ آباد کا یہ حلقہ پاکستان کا ان حلقوں میں سے ایک اہم حلقہ ہے جہاں ایک تگڑا مقابلہ دیکھنے کو ملتا ہے اور یہاں کی سیاست دہائیوں سے افضل حسین تارڑ اور مہدی حسن بھٹی کے خاندانوں کے گرد گھوم رہی ہے۔
اس بار بھی کچھ ایسا ہی ہے کیونکہ پاکستان مسلم لیگ نواز کی جانب سے اس حلقہ کے لئے سابق وفاقی وزیر مملکت سائرہ افضل تارڑ کو ٹکٹ جاری کیا گیا ہے جبکہ پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے سابق ممبر قومی اسمبلی مہدی حسن بھٹی کی بیٹی انیقہ مہدی حسن بھٹی کو میدان میں اتارا گیا ہے۔
سائرہ افضل تارڑ
مسلم لیگ نواز کی امیدوار سائرہ افضل تارڑ پاکستان کے سابق صدر رفیق تارڑ کی بہو ہیں اور وہ پہلی مرتبہ 2008 کے جنرل الیکشن میں ممبر قومی اسمبلی منتخب ہوئی تھیں جبکہ 2013 کے جنرل الیکشن میں اسی حلقہ سے دوسری بار منتخب ہو کر ایوان زریں کا حصہ بنیں۔
جون 2013 میں انہیں وزیر مملکت برائے صحت کا قلمدان بھی دیا گیا۔
انیقہ احمد
پاکستان تحریک انصاف کی ٹکٹ ہولڈر انیقہ احمد پہلی بار انتخابات میں حصہ لے رہی ہیں ان سے قبل اس حلقہ سے ان کے والد مہدی حسن بھٹی ایک بار ممبر قومی اسمبلی منتخب ہو چکے ہیں۔
آخری الیکشن میں ان کے بھائی شوکت علی بھٹی اس حلقہ سے پی ٹی آئی ہی کے ٹکٹ سے ایم این اے منتخب ہوئے تھے۔
ماضی کے نتائج
الیکشن کمیشن آف پاکستان کے مطابق جنرل الیکشن 2008 میں سائرہ افضل تارڑ این اے 102 حافظ آباد ( سابقہ حلقہ ) سے 56 ہزار 313 ووٹ لے کر منتخب ہوئیں جبکہ ان کے مقابل پاکستان مسلم لیگ ق کے امیدوار چوہدری شوکت علی بھٹی 42 ہزار 808 ووٹ لے کر رنر اپ رہے۔
جنرل الیکشن 2013
جنرل الیکشن 2013 میں سائرہ افضل تارڑ اسی حلقہ سے مسلم لیگ نواز کے ٹکٹ پر 93 ہزار تیرہ ووٹ لے کر دوسری مرتبہ ممبر قومی اسمبلی منتخب ہوئیں جبکہ ان کے حریف چوہدری شوکت علی بھٹی نے آزاد حیثیت میں الیکشن لڑا اور 67 ہزار 462 ووٹ حاصل کر کے دوسرے نمبر پر رہے۔
جنرل الیکشن 2018
جنرل الیکشن 2018 میں قومی اسمبلی کا یہ حلقہ این اے 87 حافظ آباد ون تھا اور اس الیکشن میں حلقہ نمبر کے ساتھ ساتھ نتائج بھی تبدیل ہوئے جب پاکستان تحریک انصاف کے ٹکٹ پر الیکشن لڑنے والے شوکت علی بھٹی ایک لاکھ 65 ہزار 618 ووٹ لے کر فاتح قرار پائے جبکہ سائرہ افضل تارڑ ایک لاکھ 57 ہزار 453 ووٹوں کے ساتھ رنر اپ رہیں۔
جنرل الیکشن 2024 کی انتخابی مہم شروع ہوچکی ہے اور مسلم لیگ نواز کے تاحیات قائد اور سابق وزیر اعظم نواز شریف جمعرات کے روز سائرہ افضل تارڑ کی دعوت پر اس حلقہ میں جلسہ بھی کر آئے ہیں جس میں چیف آرگنائزر مریم نواز نے بھی شرکت کی۔
اگر ہماری حکومت رہتی تو ایک نئی موٹروے حافظ آباد کے اندر سے گزر رہی ہوتی , انشاءاللہ پھر آئے گا وقت اور گزرے گا موٹروے۔ میرا مشن دوبارہ پاکستان کو اپنے پیروں پہ کھڑا کرنا ہے آپ مجھ سے وعدہ کرو ہمارے ساتھ مل کے پاکستان کو پھر اپنے پیروں پہ کھڑا کرو گے۔
— PMLN (@pmln_org) January 18, 2024
~ قائد مسلم لیگ (ن) محمد… pic.twitter.com/6rkpEffT2V
دوسری جانب بھٹی فیملی بھی انتخابی مہم شروع کرچکی ہے تاہم، ان کی مہم محض کارنر میٹنگز تک محدود نظر آرہی ہے جس کی ایک بڑی وجہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کا جیل میں ہونا بھی ہے۔
یاد رہے کہ انٹرا پارٹی انتخابات کالعدم ہونے کے بعد پاکستان تحریک انصاف کا انتخابی نشان بھی چھن چکا ہے جس کے بعد پارٹی کے ٹکٹ ہولڈرز آزاد حیثیت میں الیکشن لڑ رہے ہیں اور این اے 67 سے انیقہ مہدی حسن بھٹی ریڈیو کے انتخابی نشان پر الیکشن لڑیں گی۔
واضح رہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی کی جانب سے اس حلقہ میں سید وسیم الحسن نقوی کو ایم این اے کا ٹکٹ جاری کیا گیا ہے مگر ایک تگڑے اور دلچسپ مقابلے کی توقع سائرہ افضل اور انیقہ احمد کے درمیان ہی کی جا رہی ہے۔