پاک فضائیہ نے سربراہ پاک فضائیہ ائیر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو کی بصیرت انگیز قیادت میں دشمنان پاکستان کو تزویراتی مات دے دی۔
تفصیلات کے مطابق پاک فضائیہ نے موجودہ بین الاقوامی اسٹریٹیجک خطرات کے پیش نظر بین الاقوامی سطح پر نئے ابھرتے ہوئے خطرات کا مقابلہ کرنے کے لیےدوست ممالک سے جدید نظام کے حصول اور خود انحصاری کے فروغ کے ذریعے پاک فضائیہ کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لیئے اہم اقدامات عمل میں لائے ہیں۔
پاک فضائیہ نے خود کو ایک طاقتور قوت کے طور پر مستحکم کرنے اور خطے میں طاقت کے توازن کو برقرار رکھنے کے لیے ایک جامع حکمت عملی اپنائی ہے۔ سربراہ پاک فضائیہ ائیر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو کی قیادت میں پاک فضائیہ ایک 'نیکسٹ جنریشن' ایئر فورس بن چکی ہے۔
پاک فضائیہ کے پاس جدید ترین ٹیکنالوجیز، حربی آلات اور انسانی وسائل کی شمولیت جبکہ جدید فضائی عسکری چیلنجز سے نمٹنے کے لیے ایوی ایشن، اسپیس، سائبر، آرٹیفیشل انٹیلیجنس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبوں میں فل اسپیکٹرم کراس ڈومین ملٹی ارینا جنگی تیاریوں کے لیے جدید انفراسٹرکچر کے ساتھ معیاری جے-10 سی لڑاکا طیاروں، بغیر پائلٹ کے اڑنے والے ڈرونز، جدید الیکٹرونک وارفیئر پلیٹ فارمز، فورس ملٹی پلائرز، جدید ترین انٹیگریٹڈ فضائی دفاعی نظام، ایئر موبیلیٹی پلیٹ فارمز، ہائی ٹو میڈیم ائیر ڈیفنس ویپن سسٹم اور ہائپرسونک میزائلوں کی صلاحیتوں کی شمولیت سے پاکستان کے دفاع کو تقویت ملی ہے۔
ترجمان پاک فضائیہ کے مطابق اس تزویراتی کامیابی میں ایک اہم سنگ میل ففتھ جنریشن اسٹیلتھ لڑاکا طیاروں کا حصول ہے، جن کی پاک فضائیہ میں شمولیت کی بنیاد رکھ دی گئی ہے جو ملک کے ناقابل تسخیر دفاع کو یقینی بنانے میں اہم کردار ادا کریں گے۔