رہنمامسلم لیگ ن اور سابق وزیر داخلہ راناثنااللہ نے کہا ہے کہ ایک حاضر سروس جج کا بھی احتساب کیا جانا چاہیے،ہم نے پرویزمشرف کو کٹہرےمیں لانے کیلئے مشکلات بھگتیں،جیسےمشرف کوانصاف کےکٹہرےمیں لایاگیاانہیں بھی لاناچاہیے۔
سما ء کے پروگرام "ریڈلائن ودطلعت" میں گفتگوکرتے ہوئے رانا ثنا اللہ نے کہا کہ نوازشریف کو وطن واپسی پر ایئرپورٹ سےاقبال پارک لے جایاجائےگا، جہاں وہ عوام سے خطاب کریں گے،نوازشریف کی واپسی پرلاکھوں کارکنوں کولاہورلاناچاہتےہیں۔
نوازشریف نے کل پارٹی اجلاس میں پالیسی بیان دیا،ایک حاضر سروس جج کا بھی احتساب کیا جانا چاہیے،ہم نے پرویزمشرف کو کٹہرےمیں لانے کیلئے مشکلات بھگتیں،جیسےمشرف کوانصاف کےکٹہرےمیں لایاگیاانہیں بھی لاناچاہیے،جنہوں نےملک کواس صورتحال سےدوچارکیاان کااحتساب ہوناچاہیے،جن لوگوں نے اس حال تک پہنچایا ان کیخلاف مقدمہ ہوناچاہیے۔
انہوںنے کہاکہ کوئی یہ نہ سمجھےکہ آتے ہی انتقام لینےکےپیچھےپڑجائیں گے،جبکہ معیشت کا بھٹہ بٹھانے کے یہ لوگ ذمہ دار ہیں،جنرل باجوہ اورفیض حمیدقومی مجرم ہیں،جنرل باجوہ کومیں نےکہاتھاآپ نےمیرےکیخلاف کیس بنایا ہے،جنرل باجوہ نےکہاانہوں نےکیس نہیں بنایا،میں نےکہاآپ نےہی بنایاہے۔
راناثنااللہ نے کہا کہ سیاسی عدم استحکام معاشی بحران کی طرف پہلاقدم ہے،سیاسی استحکام کے بغیر کوئی ملک آگے نہیں بڑھ سکتا،ہمیں موقع ملا تو عام آدمی کی زندگی آسان کریں گے۔