عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں اضافے کے خدشات کے باعث پاکستان میں بھی قیمتوں میں اضافہ ہوسکتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق مشرق وسطیٰ میں کشیدگی کے باوجود تیل کی قیمتیں مستحکم ہیں لیکن مشرق وسطیٰ میں جاری کشیدگے میں اضافے کے باعث تیل کی قیمتوں میں اضافے کے خطرات بڑھ رہے ہیں۔
حالیہ ہفتوں میں، بحیرہ احمر کو عبور کرنے والے کارگو بحری جہازوں پر میزائل اور ڈرون حملوں نے کوویڈ 19 وبائی امراض کے بعد عالمی تجارت میں سب سے بڑی رکاوٹ پیدا کی ہے۔ تاہم تاخیر سے سپلائی کے باوجود تیل کی قیمتیں حیران کن طور پر مستحکم رہیں۔
غزہ پر اسرائیل کی جنگ کے جواب میں، حوثیوں نے بحیرہ احمر میں بحری جہازوں پر حملوں کی ایک لہر شروع کی ہے۔ اسرائیل سے مبینہ روابط رکھنے والے جہازوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے جس کے ذریعے تل ابیب کو جنگ روکنے اور غزہ میں مکمل انسانی امداد داخل کرنے پر مجبور کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
حوثیوں نے 19 نومبر سے تجارتی مال بردار جہازوں پر کم از کم 26 الگ الگ حملے کیے ہیں۔
حال ہی میں امریکا نے ایک کثیر القومی بحری ٹاسک فورس خطے میں بھیجی ہے۔ 31 دسمبر کو امریکی بحریہ کے ہیلی کاپٹروں نے 10 حوثی جنگجوؤں کو مارنے اور گروپ کی تین سپیڈ بوٹس کو تباہ کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔
جمعرات کے فضائی حملوں کے بعد جہاں برینٹ کروڈ کی قیمت مختصر طور پر 80 ڈالر فی بیرل پر پہنچ گئی۔ عالمی سپلائی کے لیے واضح خطرات ہونے پر تاجر مشرق وسطیٰ میں کشیدگی کے دوران محتاط دکھائی دے رہے ہیں۔