عالمی عدالت انصاف میں اسرائیل کے خلاف فلسطینیوں کی نسل کشی اور جنگی جرائم کے کیس کی 2 روزہ سماعت مکمل ہوگئی، صدر آئی سی جے نے عدالتی کارروائی روک دی، فیصلہ جلد سنانے کا عندیہ دے دیا۔
جنوبی افریقا کی جانب سے اسرائیل کیخلاف فلسطینیوں کی نسل کشی اور جنگی جرائم کے کیس کی انٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس میں سماعت مکمل ہوگئی۔
جنوبی افریقا کے وکلاء نے 5 اہم نکات کی بنیاد پر کیس پیش کیا، جس میں فلسطنیوں کے قتل عام، جبری ہجرت پر مجبور کرنے اور خوراک کی بندش کے ثبوت پیش کئے گئے، اسرائیل کے خلاف صحت کے شعبے کی تباہی اور افزائش نسل کو روکنے کے الزامات کو بھی ثابت کرنے کرنے کیلئے دلائل دیئے گئے۔
اسرائیلی قانونی ٹیم الزامات کے جوابات دینے میں مکمل ناکام ہوگئی، جنوبی افریقا پر حماس سے قربت کا الزام لگا دیا۔ صہیونی وکلاء نے اسپتالوں پر حملوں کے الزامات بھی ماننے سے انکار کردیا، تباہی و بربادی کی ذمہ داری حماس پر ڈال دی۔
اسرائیلی وکلاء نے مؤقف اپنایا کہ صیہونی ریاست نے جو کیا اپنے دفاع کیلئے کیا۔
انٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس (آئی سی جے) کے صدر نے دو روز مکمل ہونے پر کارروائی روک دی، فیصلہ جلد سنانے کا بھی عندیہ دیدیا۔
واضح رہے کہ اسرائیل کی غزہ سمیت فلسطینی علاقوں پر وحشیانہ بمباری کے نتیجے میں اب تک 22 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں، جن میں اکثریت بچوں اور خواتین کی ہے، زخمیوں کی تعداد 60 ہزار سے زائد ہے۔
اسرائیل کی جانب سے اسپتالوں، اسکولوں، اقوام متحدہ کے مراکز، صحافتی اداروں، ایمبولینسوں، امدادی ٹرکوں سمیت ہر جگہ وحشیانہ بمباری کی گئی، جس میں اقوام متحدہ کے کارکن، صحافی، ڈاکٹرز، طبی عملے کے ارکان بھی جاں بحق ہوئے، جن کی تعداد 500 سے زائد ہے۔