شادی کے مضبوط بندھن کچے دھاگے بن گئے، لاہور میں 2023 میں خلع کے کیسزمیں 22 فیصد اضافہ ہوگیا۔
زندگی بھرساتھ نبھانےکاوعدہ کرنےوالے ایک دوسرے کوراستوں میں ہی چھوڑنے لگے۔ مضبوط بندھن کچے دھاگوں کی طرح ٹوٹنے لگےسال 2023 میں طلاق کی شرح میں اضافہ ہوشربا اضافہ ہوگیا ہے اورعدالت کے ذریعے طلاق لینےوالوں کی تعداد میں 22فیصدتک اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
اعداوشمار کے مطابق لاہور کی 14ہزارخواتین نےسال 2023 میں خلع لیا، جبکہ 7 ہزارکیسزتاحال زیر التواہیں جبکہ لاہور کی دس فیملی کورٹ میں مجموعی طورپر13ہزارکیس دائر ہوئے۔
دوسری جانب وکلا طلاق کی بڑی وجہ عدم برداشت کوقرار دیتے ہیں، کسی نے شوہرکوکام چور اور نکھٹو بتایا تو کسی نے گھریلو تشدد کاالزام لگایا ،خلع لینے والی خواتین کا کہنا ہے شوہر اورسسرال کے رویے نےانتہائی قدم اٹھانے پرمجبورکیا۔
ایک محتاط اندازے کےمطابق لاہور میں یومیہ خلع کے 50کیسزدائر ہوئے،علیحدگی کیسز کی تعداد میں تشویشناک اضافہ اس امر کی نشاندہی کرتاہے کہ شادی شدہ جوڑوں میں باہمی احترام ،محبت اوربرداشت کافقدان ہے۔