اسلام آباد ہائیکورٹ نے نیب سزا یافتہ کیلئے10 سالہ نااہلی کی مدت بحال کردی
نیب کیسزمیں سزا یافتہ(ن) لیگ کےٹکٹ ہولڈرفائق جمالی کی اہلیت کیخلاف نیب درخواست پر اسلام آباد ہائیکورٹ میں ہوئی سماعت ہوئی،جسٹس محسن اختر کیانی اور جسٹس ثمن رفعت امتیاز نے سماعت کی۔
جسٹس محسن اختر کیانی نے سوال کیا کہ 62 ون ایچ میں نااہلی کے حوالے سے کیا لکھا ہوا ہے؟
سینئر اسپیشل نیب پراسکیوٹر رافع مقصود نے اسلا آباد ہائیکورٹ کو بتایا کہ سزا یافتہ شخص کے جیل سے رہائی کےبعد اس کی نااہلی کی مدت شروع ہوگی،فائق جمالی کو سنائی گئی سزا میں دس سال کی نا اہلی بھی شامل تھی،سپریم کورٹ تک فائق جمالی کی سزا برقرار رہی۔
جسٹس محسن اختر کیانی نےریماکس دئیےکہ یہ سوال ہی نہیں ہےجس پرآپ دلائل دے رہے ہیں،سزا تو متنازع نہیں ہے،آئین میں ذیلی قانون سازی کیا آئین میں دی گئی تشریح سےمختلف ہوسکتی ہے ؟
جسٹس محسن اختر کیانی نے سوال کیا ون ایچ کےتحت نااہلی صرف مجلس شوریٰ کیلئے ہےصوبائی اسمبلی کیلئےنہیں؟
بعدازاں اسلام آباد ہائیکورٹ کے سنگل بینچ نےڈویژن بینچ کا فیصلہ معطل کرتےہوئے، نیب سزا یافتہ کے لیے 10 سالہ نااہلی کی مدت بحال کر دی۔جسٹس محسن اختر کیانی اور جسٹس ثمن رفعت امتیازنےحکم امتناع جاری کیا۔
فائق علی جمالی کی 10 سالہ نااہلی اسلام آباد ہائیکورٹ کےحکمِ امتناع کےبعد بحال ہو گئی۔مسلم لیگ ن نے فائق علی جمالی کو گزشتہ روز بلوچستان کی صوبائی اسمبلی کا ٹکٹ دیا تھا۔
فائق علی جمالی کے کیس میں ہی اسلام آباد ہائیکورٹ نے حکمِ امتناع جاری کیا ہے۔واضح رہےکہ سنگل بینچ نے نااہلی کی مدت 10 سال کے بجائے 5 سال کرنےکا فیصلہ دیا تھا۔