فری اینڈ فیئر الیکشن نیٹ ورک (فافن) نے غیر معمولی تعداد میں کاغذات نامزدگی مسترد کئے جانے کے فیصلے جاری کرنے کا مطالبہ کردیا۔ کہا ہے کہ ریٹرننگ افسران امیدواروں کے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کے فیصلے جاری کریں، الیکشن کمیشن خلاف قواعد کاغذات مسترد کئے جانے پر اپنے اختیارات استعمال کرے۔
الیکشن مانیٹرنگ کرنے والے ادارے فافن نے انتخابات میں حصہ لینے کے خواہشمند امیدواروں کے بڑی تعداد میں کاغذات مسترد ہونے پر ریٹرننگ افسران سے وجوہات پر مبنی فیصلے جاری کرنے کا مطالبہ کردیا۔
فافن کا کہنا ہے کہ ریٹرننگ افسران امیدواروں کے کاغذات مسترد کرنے کا فیصلے جاری کریں، کاغذات مسترد کرنے کی وجوہات جاننے کیلئے تفصیلی فیصلوں کا اجراء ضروری ہے۔
مزید تفصیلات جانیے : امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کی منظوری اور مسترد ہونے کی تفصیلات جاری
فافن نے مزید کہا ہے کہ الیکشن کمیشن خلاف قواعد کاغذات مسترد ہونے پر اپنے اختیارات استعمال کرے، ایسی صورت میں الیکشن کمیشن متعلقہ افسر کے خلاف کارروائی کرسکتا ہے، الیکشن ایکٹ 2017ء کے تحت آر اوز کاغذات مسترد، منظور کرنے کے فیصلے جاری کرنے کے پابند ہیں۔
اعلامیے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ عام انتخابات 2024ء کیلئے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کی شرح 12.4 فیصد رہی ہے، 2018ء کے انتخابات میں کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کی شرح 10.4 فیصد رہی تھی، انتخابات 2013 کیلئے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کی شرح 14.6 فیصد رہی تھی۔
واضح رہے کہ رواں سال کئی سیاسی جماعتوں کے سیکڑوں امیدواروں کے کاغذات نامزدگی مسترد کئے گئے ہیں، جن میں مرکزی رہنماؤں سمیت اہم رہنماء بھی شامل ہیں۔