ملک کے مختلف شہروں میں غیرقانونی طور پر مقیم افغان باشندوں کی وطن واپسی کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔
سرکاری اعداد وشمار کے مطابق 31 دسمبر کو مزید ایک ہزار 199 افغان باشندے اپنے ملک چلے گئے، وطن لوٹنے والے افغان شہریوں میں 389 مرد، 323 خواتین اور ایک ہزار 487 بچے شامل تھے۔ افغانستان روانگی کے لیے درجوں گاڑیوں میں متعدد خاندانوں کی اپنے وطن واپسی عمل میں لائی گئی ہے۔
یاد رہے کہ حکومت پاکستان کے اعلان سے قبل بھی غیر قانونی افغان باشندوں کی کثیر تعداد گرفتاری کے ڈر سے پاکستان سے واپس افغانستان جاتی رہی ہے تاہم سرکاری اعداد وشمار کے مطابق 31 دسمبر مجموعی طور پر 4 لاکھ 55 ہزار افغان باشندے ملک واپس لوٹ گئے ہیں۔
واضح رہے کہ ملک بھر کی طرح کراچی میں بھی غیر قانونی طور پر مقیم افراد کی بڑی تعداد موجود تھی، غیر قانونی غیر ملکیوں کی وجہ سے کراچی میں اسمگلنگ اور بھتہ خوری بہت عام تھی تاہم قابل اطمینان امر یہ ہے کہ حکومتِ پاکستان اور عسکری قیادت کی مشترکہ کاوشوں سے ملک سے غیر قانونی افراد کا انخلاء جاری ہے۔
غیر قانونی افغان باشندوں سے خطے کے دیگر ممالک بھی تنگ
خیال رہے کہ پاکستان واحد ملک نہیں جس نے غیر قانونی طور پر مقیم افغان شہریوں کو واپس بھیجنے کا فیصلہ کیا ۔ غیر قانونی افغان باشندوں سے خطے کے دیگر ممالک بھی تنگ اور انہیں اپنے ملک بھیجنے پر مجبور ہیں۔
وائس آف امریکا کے مطابق ایران کی جانب سے بھی غیر قانونی افغان باشندوں کو واپس بھیجنے کا سلسلہ جاری ہے۔ گزشتہ تین مہینوں میں ایران اور پاکستان نے تقریباً ساڑھے 8 لاکھ غیر قانونی افغان شہریوں کو ان کے ملک واپس بھجوایا ۔
ایران نے ستمبر کے آخری ہفتے سے تقریباً تین لاکھ 45 ہزار غیر قانونی افغان باشندوں کو ملک بدر کیا۔ ریڈیو فری یورپ کے مطابق ایرانی وزیر داخلہ نے کہا تھا کہ تہران تمام غیر قانونی تارکین وطن کو ملک بدر کر دے گا، جن میں سے زیادہ تر افغان شہری ہیں۔