مسلم لیگ ( ق ) کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر چوہدری سالک حسین نے کہا ہے کہ سابق وزیر اعلیٰ پنجاب پرویزالہیٰ کو باربار گرفتار کرنے کی تشویش ہمیں بھی ہے۔
گجرات میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چوہدری سالک حسین کا کہنا تھا کہ بے شک پرویزالہٰی دوسری جماعت کے رکن و صدر ہیں، مگر انہیں ثبوت کے بغیر پکڑ کر ہراسمنٹ کرنا غلط ہے، انکے خلاف کرپشن کے شواہد ہیں تو وہ سامنے آنے چاہیں۔
چوہدری سالک حسین کا کہنا تھا کہ چوہدری شجاعت حسین کے ہمراہ پرویز الہٰی سے جیل ملاقاتوں میں سیاسی بات نہیں، گلہ کیا، پرویزالہٰی نے میری بات کی تائید کی، بولے جیل سے باہر آؤں گا تو سب ٹھیک کر لوں گا۔
انہوں نے کہا کہ پرویز الہٰی کو پارٹی میں واپس لانے کیلئے جیل میں ملاقاتیں نہیں کیں، شجاعت حسین ان کی خیریت دریافت کرنا چاہتے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ( ن ) کی طرف نہیں جارہے تھے، ہماری اپنی جماعت ہے، انکے ساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ سے زیادہ کچھ نہیں ہوگا۔
الیکشن کے حوالے سے بات کرتے ہوئے سالک حسین کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن ہی صرف الیکشن کروا سکتا ہے،صدر یا نگران وزیر اعظم کچھ نہیں کر سکتے، الیکشن کمیشن نے واضح طور پر کہہ دیا ہے کہ پہلے حلقہ بندیاں ہوں گی پھر الیکشن ہوں گے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ مہنگائی کسی ایک جماعت کا نہیں ہر کسی کا مسئلہ ہے، مہنگائی کو سیاست کی نذر کرنے کے بجائے سنجیدگی سے اقدامات کرنا ہوں گے۔