پیرس کے مشہور سیاحتی معمار ایفل ٹاور کو تخلیق کرنے والے کی 100 ویں برسی کے موقع پر سٹاف کی جانب سے ایک روزہ ہڑتال کے باعث بند کردیا گیا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ٹاور کے اسٹاف کی جانب سے انتظامیہ پر الزام لگایا گیا ہے کہ ٹاور کی تعمیر و مرمت اوردیکھ بھال کے لیے جو رقم مختص کی گئی ہے وہ ناکافی ہے۔
ٹاور کی ورکرز یونین سی جی ٹی کا کہنا ہے کہ ٹاور کی تعمیر ومرمت کیلئے 7.4 ملین کا بجٹ مختص کرنا غیر حقیقی ہے، کیونکہ یہ کبھی بھی اس حد تک نہیں پہنچا۔
پیرس کےمشہور سیاحتی مقام ایفل ٹاور پر ہر سال 70 لاکھ سیاح رخ کرتے ہیں،جس میں تین چوتھائی غیرملکی شامل ہیں۔
کوویڈ وبا کے دوران بندشوں اورسفری پابندیوں کے پیش نظر یہ تعداد بہت تیزی سے نیچے آئی،لیکن 20222 میں یہ تعداد 5.9 ملین تک پہنچ گئی تھی۔
اسٹاف یونین سی جی ٹی کا کہنا ہےکہ ایفل ٹاور 130 سال پرانا ہے،یہ جو لفٹیں ہیں انکو 1899 میں تعمیر کیا گیا تھا،جب تک پیرس کیساتھ کوئی مالی معاہدہ نہیں ہوجاتا تب تک ہمارے پاس 2025 میں آنے والوں کی تعداد کے باوجود نقد رقم ختم ہوجائے گی۔
خیال رہے کہ ایفل ٹاور کے خالق 'ایفل' کا انتقال 27 دسمبر 1923 کو 91 سال کی عمر میں ہوا تھا۔