وزارت خزانہ نے کہا ہے کہ مشکل صورتحال اورچیلنجوں کے باوجود مجموعی اقتصادی پیش منظرحوصلہ افزاء ہے، افراط زرکے دباؤ میں کمی آ رہی ہے، زرعی شعبہ میں مثبت پیش رفت ہو رہی ہے جبکہ اہم معاشی اشاریے بھی بہتری کی عکاسی کر رہے ہیں۔
وزارت خزانہ کی جانب سے جاری کردہ ماہانہ اقتصادی اپ ڈیٹ رپورٹ کے مطابق جاری مالی سال کے دوران تجارتی اور حسابات جاریہ کے کھاتوں کے خسارہ میں نمایاں کمی سے پائیدار اقتصادی نمو کیلئے مضبوط بنیادیں استوار ہوئی ہیں۔
وزارت خزانہ کے مطابق مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں 2.13 فیصد کی نموسے بھی امید افزاء اقتصادی پیش منظرکی عکاسی ہو رہی ہے،مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں زراعت اور صنعتی شعبہ نے بہتر کارگردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔حسابات جاریہ اور تجارتی خسارہ میں نمایاں کمی سے پائیدار اقتصادی ترقی اور نمو کیلئے مضبوط بنیادیں استوار ہوئی ہیں۔ آنے والے مہینوں میں معیشت میں بہتری کا رحجان برقرار رہے گا۔
ترسیلات زر میں کمی برآمدات میں اضافہ
ماہانہ اقتصادی رپورٹ کے مطابق جاری مالی سال کے پہلے 5 ماہ میں سمندرپار پاکستانیوں نے 11 ارب ڈالر کا زرمبادلہ ملک ارسال کیا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے 12.3 ارب ڈالر کے مقابلہ میں 10.3 فیصد کم ہے، جولائی سے نومبر 2023 تک کی مدت میں ملکی برآمدات کا حجم 12.5 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے 11.9 ارب ڈالر کے مقابلہ میں 5 فیصد زیادہ ہے، اس کے برعکس اسی مدت میں درآمدات میں سالانہ بنیادوں پر 16 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی، مالی سال کے پہلے 5 ماہ میں ملکی درآمدات کا حجم 21.3 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 25.3 ارب ڈالر تھا۔
کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں کمی
اعدادوشمار کے مطابق مالی سال کے پہلے 5 ماہ میں حسابات جاریہ کے کھاتوں کے خسارہ میں 64.5 فیصد کی نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی ہے، جولائی سے نومبر 2023 تک کی مدت میں حسابات جاریہ کے کھاتوں کاخسارہ 1.2 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 3.3 ارب ڈالر تھا،مالی سال کے پہلے 5 ماہ میں براہ راست بیرونی سرمایہ کاری میں سالانہ بنیادوں پر 8.1 فیصد کا اضافہ ہوا، جولائی سے نومبر 2023 تک کی مدت میں ملک میں 656.1 ملین ڈالر کی براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری ریکارڈ کی گئی جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 606.9 ملین ڈالر تھی،
اسی مدت میں پورٹ فولیو اور مجموعی غیرملکی سرمایہ کاری میں بھی اضافہ ہوا ہے، مالی سال کے پہلے پانچ میں 38.6 ملین ڈالر کی پورٹ فولیو اور 694.8 ملین ڈالرکی مجموعی غیرملکی سرمایہ کاری ہوئی، 12 دسمبر 2023 کو سٹیٹ بینک اورکمرشل بینکوں کے پاس زرمبادلہ کے ذخائر کا حجم 12.85 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ سال 22 دسمبر کو 11.94 ارب ڈالر تھا۔
روپے کی قدر میں ریکارڈ کمی
اعدادوشمار کے مطابق 22 دسمبر 2023 کو ایکسچینج ریٹ 282.53 روپے تھا جو گزشتہ سال کی اسی تاریخ کو 225.43 روپے تھا۔ وزارت خزانہ کے مطابق مالی سال کے پہلے 5 ماہ میں مالیاتی اور زری شعبہ جات میں بھی بہتری آئی ہے، جولائی سے اکتوبر تک کی مدت میں ایف بی آر نے 3484.7 ارب روپے کے محصولات اکھٹے کیے جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے 2688.4 ارب روپے کے مقابلہ میں 29.6 فیصد زیادہ ہے۔
اسی مدت میں نان ٹیکس ریونیو میں 358 فیصد کی نمو ہوئی، جولائی سے اکتوبر تک کی مدت میں 1586.6 ارب روپے کا نان ٹیکس ریونیو موصول ہوا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 346.4 ارب روپے تھا،اسی مدت میں مالی خسارہ کاحجم 862 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے 1266 ارب روپے کے مقابلہ میں 31.9 فیصد کم ہے، پرائمری بیلنس کاحجم 1430 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا جوگزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 136 ارب روپے تھا،پی ایس ڈی پی کے تحت منصوبوں کیلئے جاری مالی سال کے دوران 76.3 ارب روپے کے فنڈز جاری ہوئے جوگزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 97.6 ارب روپے تھے۔
زرعی شعبہ میں مثبت پیش رفت
اعدادوشمارکے مطابق مالی سال کے پہلے چارماہ میں زرعی شعبہ کیلئے 681.6 ارب روپے کے قرضہ جات فراہم کئے گئے جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے 507.8 ارب روپے کے مقابلہ میں 34.2 فیصدزیادہ ہے۔12 دسمبر2023 کو پالیسی ریٹ 22 فیصدتھا جوگزشتہ سال کی اسی تاریخ کو16 فیصدکی شرح سے تھا،جولائی سے نومبرتک کی مدت میں صارفین کیلئے قیمتوں کے عمومی اشاریہ (سی پی آئی) کی شرح 28.6 فیصدریکارڈکی گئی جوگزشتہ سال کی اسی مدت میں 25.1 فیصدتھی، 23 دسمبر2023 کو پاکستان سٹاک ایکسچینج کا 100 انڈکس 61705 پوائنٹس تھا جوتین جولائی 2023 کو 43899 پوائنٹس تھا۔
جاری مالی سال کے دوران مارکیٹ کیپٹلائزیشن میں سالانہ بنیادوں پر33.8فیصدکی نموہوئی، تین جولائی 2023 کو مارکیٹ کیپٹلائزیشن کاحجم 6.69 ارب ڈالرتھا جو23 دسمبرکو 8.95 ارب ڈالرکی سطح پر پہنچ گیا۔وزارت خزانہ کے مطابق نئی کمپنیوں کی رجسٹریشن میں 7.9 فیصدکی شرح سے نموریکارڈ کی گئی ہے۔