پاکستان انٹر نیشنل ایئر لائنز کے دو مزید ملازمین پرواز کے ساتھ کینیڈا جانے کے بعد فرار ہو گئے ۔
تفصیلات کے مطابق دونوں افسران فلائٹ اٹینڈنٹ کے طور پر کینیڈا گئے لیکن پاکستان واپسی کے وقت پرواز پر نہیں آئے۔ یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ رواں سال کے دوران کینیڈا میں پھسلنے والے پی آئی اے ملازمین کی تعداد نو ہو گئی ہے۔ ترجمان نیشنل فلیگ کیریئر نے سید علی عباس اور فرخندہ شاہین سمیت دو اہلکاروں کے کینیڈا میں فرار ہونے کی تصدیق کی۔
اگرچہ ایئر لائن انتظامیہ اس رجحان کو کنٹرول کرنے کی بھرپور کوشش کر رہی تھی اور ماضی قریب میں کینیڈا کی پرواز میں عملے کے نوجوان ارکان کی تعیناتی پر پابندی عائد کر دی گئی تھی۔ انتظامیہ کا خیال تھا کہ عملے کے سینئر ارکان کینیڈا میں پھسلنے کا خطرہ مول نہیں لیں گے لیکن اس کے باوجود یہ رجحان برقرار ہے۔بظاہر، کینیڈا میں ایئر لائن کے عملے کے پھسلنے کی وجہ ایئر لائن کی نجکاری کا خوف اور کم تنخواہیں نظر آتی ہے۔ جبکہ پی آئی اے افسران کا موقف تھا کہ کینیڈا کا لبرل اسائلم پروگرام اس مسئلے کا ذمہ دار ہے۔
پی آئی اے کے ایک اور افسر نے کہا کہ "قومی ایئر لائنز کی انتظامیہ کو ایسے واقعات پر کینیڈین حکام سے شرمندگی کا سامنا کرنا پڑتا ہے"۔اگرچہ نیشنل کیریئر مینجمنٹ نے ایسے واقعات کو روکنے کی کوشش کی لیکن کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ عملے کے ارکان کی عمر کی حد میں اضافہ بھی مسئلہ پر قابو نہیں پا سکا۔ ماضی میں پھسلنے والے عملے کے دیگر ارکان میں منتظر مہدی، محمد ایاز، فدا حسین، خالد محمود اور اعجاز علی شامل تھے۔