بلوچ یکجہتی مارچ کے شرکاء کی گرفتاری کے معاملے پر نگران وزیراعظم کی قائم کردہ تین رکنی وزارتی کمیٹی کے مظاہرین سے مذاکرات کے بعد خواتین اور بچوں سمیت بیشتر زیرحراست افراد رہا کر دیا گیا۔
اسلام آباد میں وزیر اطلاعات مرتضٰی سولنگی اور وزیر ثفاقت جمال شاہ کے ہمراہ پریس کانفرنس میں وزیر نجکاری فواد حسن فواد نے کہا کہ نوے فیصد مردوں کو بھی شناخت ہونے پر چھوڑ دیا گیا ہے۔ باقی لوگوں سے متعلق جلد فیصلہ ہوجائے گا ۔
بلوچستان سے اسلام آباد آئے مظاہرین کو بتایا گیا تھا کہ سیکیورٹی خدشات ہیں ، آپ ایف نائن یا ایچ نائن منتقل ہو جائیں کچھ مقامی افراد نے مظاہرین میں شامل ہو کر مسائل پیدا کئے، احتجاج سے مخصوص مقاصد حاصل کرنے کی کوشش کی گئی ۔
نگران وفاقی وزیر نجکاری فواد حسن فواد نے کہ مظاہرین نےبات نہ مانی جس کےباعث ایسی صورتحال پیدا ہوئی، تصادم کے باعث گرفتاریاں کرنا پڑیں ،کسی بھی قسم کا احتجاج قانون اور قاعدے کا پابند ہوتا ہےشواہد تھےکسی شاہراہ پرزیادہ دیرلوگ رہےتونقصان ہوسکتاہے۔