الیکشن کمیشن آف پاکستان نے عام انتخابات میں صدر، وزیراعظم سمیت اہم حکومتی عہدیداروں کی انتخابی مہم میں شرکت پر پابندی عائد کردی۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے جاری نئے ضابطہ اخلاق کے مطابق صدر، وزیراعظم، اہم حکومتی عہدیدار، سینیٹ کے چیئرمین، ڈپٹی چیئرمین، اسپیکرز، ڈپٹی اسپیکرز، وزراء، گورنرز، وزرائے اعلیٰ، صوبائی وزراء اور مشیران بھی انتخابی مہم میں حصہ نہیں لے سکیں گے۔
الیکشن 2024ء کیلئے 88 نکاتی ضابطہ اخلاق جاری کیا گیا ہے، سیاسی جماعتیں، امیدوار اور تمام حکومتی عہدیدار اس پر عملدرآمد کے پابند ہوں گے، امیدواران کے الیکشن اور پولنگ ایجنٹس کیلئے بھی ضوابط وضع کئے گئے ہیں۔
انتخابی ضابطہ اخلاق کے مطابق سیاسی جماعتیں، امیدوار نظریہ پاکستان اور پاکستان کی خود مختاری، سالمیت کیخلاف بات کریں گے نہ ہی الیکشن کمیشن کی تضحیک، کسی بھی دوسرے امیدوار کو دستبردار ہونے کیلئے تحائف، لالچ یا رشوت دینا بھی ممنوع ہوگا۔
ضابطۂ اخلاق میں کہا گیا ہے کہ انتخابی عملہ اور پولنگ ایجنٹس کو سیکیورٹی فورسز سے مکمل تعاون کرنا ہوگا، انتخابی مہم کے دوران ہتھیار اور آتشیں اسلحہ کی نمائش پر مکمل پابندی ہوگی، عوامی اجتماعات، پولنگ اسٹیشنز کے اطراف ہوائی فائرنگ یا پٹاخے چلانے کی اجازت نہیں ہوگی۔
الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ غیرملکی و مقامی مبصرین اور میڈیا کو اجازت نامہ دکھانے پر پولنگ اسٹیشن تک رسائی دی جائے گی۔
واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے سیاسی جماعتوں کی تجاویز کو بھی ضابطہ اخلاق میں شامل کیا ہے۔