الیکشن کمیشن نےسیاسی جماعتوں سے مشاورت کے بعد انتخابات2024کیلئےضابطہ اخلاق جاری کردیا۔
الیکشن کمیشن نےسیاسی جماعتوں کی تجاویزکوبھی ضابطہ اخلاق میں شامل کیا ،سیاسی جماعتوں،امیدواروں،الیکشن ایجنٹ،پولنگ ایجنٹ کوضابطےپرعمل کرناہوگا۔
ضابطہ کار کے مطابق سیاسی جماعتیں،امیدوارنظریہ پاکستان،خودمختاری،سالمیت کیخلاف بات نہیں کریں گے،سیاسی جماعتیں الیکشن کمیشن کی تضحیک سےاجتناب کریں گی، بطور امیدوار دستبردار ہونے کیلئے تحائف، لالچ یارشوت سے گریز کیا جائے گا، سیاسی جماعتیں،امیدوارانتخابی عملہ،پولنگ ایجنٹس کےتحفظ کیلئےتعاون کریں گے، امیدوار ہر پولنگ اسٹیشن کےبوتھ پرایک پولنگ ایجنٹ مقرر کر سکتا ہے، الیکشن ایجنٹ کامتعلقہ حلقے کا ووٹر ہونا لازم قرار دیا گیا ہے، جنرل نشستوں پر5 فیصد خواتین کوٹے پر عملدرآمد یقینی بنایاجائےگا، جماعتیں ، امیدوار انتخابی مواد پر موجود سرکاری نشان مسخ کرنے سے باز رکھیں گے۔
پولنگ کےدن تشدد کی ترغیب سے سختی سے اجتناب کیاجائےگا،انتخابی مہم میں ہتھیار،آتشی اسلحےکی نمائش پرمکمل پابندی ہوگی،عوامی اجتماعات،پولنگ اسٹیشن کےاطراف ہوائی فائرنگ،پٹاخوں کی اجازت نہیں ہوگی، امیدوار انتخابی اخراجات کیلئےمخصوص اکاؤنٹ یاموجودہ اکاؤنٹ استعمال کرسکتاہے۔کامیاب امیدوار اخراجات کی تفصیل پولنگ کے10دن میں جمع کرائےگا،اعلیٰ حکومتی عہدیدار کسی بھی حلقےکی مہم میں حصہ نہیں لیں گے،
ضابطہ کار کے مطابق پولنگ بند ہونے کے بعد رات12 بجے سے48 گھنٹےقبل جلسہ،جلوس پرمکمل پابندی ہوگی، میڈیا اور سوشل میڈیا میں سرکاری خزانے سے تشہیری مہم نہیں چلائی جاسکےگی، ووٹرپرچی پرامیدوارکانام،پارٹی،امیدوارکانشان پرنٹ کرنےکی سخت سےپابندی ہوگی، ووٹرپرچی پرامیدوارکانام،پارٹی،امیدوارکانشان پرنٹ کرنےکی پابندی ہوگی، منظورشدہ سائزسے بڑے پوسٹر،ہینڈ بل،پمفلٹس،بینرز،پورٹریٹس نہیں لگ سکیں گے، پولنگ اسٹیشن سے400میٹر،شہری علاقوں میں 100 میٹر پرکیمپ لگائےجاسکیں گے، غیرملکی،مقامی مبصرین،میڈیاکواجازت نامہ دکھانےپرپولنگ اسٹیشن تک رسائی ہوگی۔