آسڑیلوی شخص نے میلبورن کے ایک ہسپتال کے خلاف مقدمہ دائر کرنے کی کوشش کی ہے جس میں اس نے دعوی کیا ہےکہ ہسپتال کے عملے نے اسے اپنی بیوی کے سی سیکشن میں شرکت کی اجازت دی ۔جس کی وجہ سے وہ دماغی بیماری میں مبتلا ہو گیا ہے۔
جنوری 2018 میں انیل کوپلا نامی شہری کی اہلیہ نے میلبورن کے رائل ویمنز ہسپتال میں سیزیرین سیکشن کے ذریعے ایک صحت مند بچے کو جنم دیا۔آپریشن کے دوران خاتون کے شوہر کو آپریٹنگ روم میں جانے کی اجازت دی گئی، اورمبینہ طور پر اس کی بیوی کے اعضاء اور خون کو دیکھ کر نفسیاتی بیماری کا آغاز ہوا۔
اب برسوں بعد وہ ہسپتال پر1 بلین امریکی ڈالر کے نفسیاتی ہرجانے کا مقدمہ چلانے جارہا ہے۔شہری نےدعویٰ کیا کہ ہسپتال انتظامیہ نے اس کی دیکھ بھال کے فرض میں خلاف ورزی کی،جس کی وجہ سے وہ ایک نفسیاتی مریض بنا اور اسی وجہ سے اُسکی شادی بھی ٹو ٹ گئی ۔