ایک حالیہ پیش رفت میں سائنسدانوں نے بڑی آنت اور ملاشی کے کینسر کے زیادہ خطرے سے منسلک نئے جینز کو بے نقاب کیا ہے۔
یہ دریافت کینسر کی اس عام شکل کی روک تھام اور علاج کے لیے گیم چینجر ثابت ہو سکتی ہے۔
امریکہ میں Vanderbilt-Ingram کینسر سینٹر کے محققین نے کینسر کی خصوصیات کے ساتھ جین کا موازنہ کرنے کے لیے TWAS نامی ایک منفرد جینیاتی طریقہ استعمال کیا۔
انہیں دو نئے جینز TRPSI اور METRNL ملے جو کینسر کو فروغ دے سکتے ہیں۔ ایک اور جین C14orfl66 جو پہلے کینسر کے خطرے سے منسلک تھااس کی بھی تصدیق ہوئی۔
سرکردہ سائنسدان Xingyi Guo نے کہاہمارے مطالعے میں ان جینز کو تلاش کرنے کے لیے نئے جینیاتی ڈیٹا اور جدید تکنیکوں کا استعمال کیا گیا ہے۔ انہیں بہتر طور پر سمجھ کر ہم کولوریکٹل کینسر کی روک تھام اور علاج کے لیے کام کر سکتے ہیں۔
اگرچہ ہم پہلے ہی کولوریکٹل کینسر سے جڑے 200 جینیاتی تغیرات کو جانتے تھےلیکن مخصوص جینز اور وہ کیسے کام کرتے ہیں واضح نہیں تھے۔ TWAS ان جینز کو تلاش کرنے میں ہماری مدد کرتا ہے۔
محققین نے ایک نیا طریقہ بھی آزمایا جسے splicing-TWAS کہا جاتا ہےجو بڑی آنت کے کینسر کے لیے اچھی طرح سے دریافت نہیں ہوتا ہے۔
انہوں نے جین کی سرگرمی کے بارے میں پیشین گوئیاں کرنے کے لیے یورپی نسل کے 423 افراد کے عام کولون ٹشو جینز اور جینیاتی ڈیٹا کا تجزیہ کیا۔
انہوں نےمجموعی طور پر 57 جینوں کی نشاندہی کی جو کولوریکٹل کینسر کے خطرے سے منسلک ہیں۔
حیرت کی بات یہ ہے کہ ان میں سے 16 مکمل طور پر نئی دریافتیں تھیں جو پچھلے مطالعات میں نہیں پائی گئیں۔
محققین کا خیال ہے کہ ان جدید تکنیکوں کے استعمال سے مستقبل میں کینسر کے خطرے سے جڑے اور بھی زیادہ جینز سامنے آئیں گے۔
یہ نوٹ کرنا ضروری ہے کہ یہ مطالعہ صرف یورپی نسل کے لوگوں پر مرکوز ہے لہذا یہ دیکھنے کے لیے مزید تحقیق کی ضرورت ہے کہ آیا یہ جین دوسری آبادیوں پر لاگو ہوتے ہیں۔