پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے سینیٹر علی ظفر نے کہا ہے کہ انٹراپارٹی الیکشن سے متعلق الیکشن کمیشن کا حکم غیر آئینی اور غیر قانونی تھا اس لئے اس کو چیلنج کیا۔
لاہور ہائیکورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی سینیٹر علی ظفر کا کہنا تھا کہ انٹراپارٹی الیکشن کا آرڈرغیرآئینی اورغیر قانونی تھا، اس لئے اس کو چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا، اس فیصلے کو مانتے ہوئے ہم نے الیکشن کروائے لیکن اس کو چیلنج کرنا ہمارا حق ہے۔
یاد رہے کہ لاہور ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے انٹرا پارٹی الیکشن دوبارہ کرانے کے حکم کیخلاف درخواست پانچ رکنی بینچ کو بھجوا دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں۔ پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن دوبارہ کرانے کے حکم کیخلاف درخواست پانچ رکنی بینچ کو منتقل
پی ٹی آئی سینیٹر نے بتایا کہ لارجر بینچ کے پاس اب تین آردڑز زیر سماعت ہوں گے، اسلام آباد ہائیکورٹ میں اس حوالے سے کوئی کیس دائر نہیں کیا گیا، اگر کیا گیا ہے تو میرے علم میں نہیں ہے۔
علی ظفر نے بتایا کہ کسی ایڈووکیٹ نے از خود انٹرا پارٹی والے معاملے کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے واضح کہا تھا توشہ خانہ کیس میں نااہلی کی معطلی تک عمران خان کی جگہ کسی اور چئیرمین کو منتخب کرنا ہے اور جب یہ نااہلی ختم ہوگی تو بانی پی ٹی آئی ہی دوبارہ پارٹی الیکشن کے ذریعے چیئرمین بنیں گے۔