موجودہ مالی سال ملک میں ترقیاتی بجٹ کا استعمال سست روی کا شکار ہے پہلے پانچ ماہ میں مختلف منصوبوں پر صرف ایک سو سترہ ارب چوبیس کروڑ روپے خرچ کئےگئے۔
رپورٹس کے مطابق رواں مالی سال کیلئے مختص نو سو چالیس ارب کے ترقیاتی بجٹ کا صرف ساڑھے بارہ فیصد ہی استعمال ہوسکا۔ ارکان پارلیمنٹ کی ترقیاتی اسکیموں پر سب سے زیادہ انتیس ارب بیالیس کروڑ روپے خرچ کئے گئے۔وزیراعظم کے خصوصی اقدامات کیلئے 75 ارب میں سے صرف 25 کروڑ خرچ کئے گئےتجارت، مذہبی امور، نار کوٹکس کنٹرول اور فرنٹیئر ریجنز کے لیے فنڈز جاری نہ ہوئے۔
رواں مالی سال وفاق کے ترقیاتی بجٹ کا بڑا حصہ تاحال خزانے میں ہی موجود ہے۔وزارت ترقی و منصوبہ بندی نے 940 ارب روپے کے سالانہ ترقیاتی بجٹ میں سے خرچ کیئے گئے فنڈز کی تفصیلات جاری کر دیں۔
رپورٹ کے مطابق وزارت منصوبہ بندی نے اس دوران 302 ارب 63 کروڑ جاری کرنے کی منظوری دی لیکن فنڈز کا استعمال سست روی کا شکار ہے۔ نوجوانوں کو روزگار کی فراہمی اور صحت سمیت متعدد منصوبوں کیلئے فنڈز جاری نہ ہوسکے۔
دستاویز کے مطابق صوبوں اور خصوصی علاقوں میں وفاقی ترقیاتی منصوبوں پر 26 ارب 51 کروڑ خرچ ہوئے۔ 5 ماہ میں سڑکوں کی تعمیر کیلئے این ایچ اے نے 13 ارب اورپاکستان ریلویز نے 11 ارب 44 کروڑ روپے خرچ کیے۔ آبی وسائل کے منصوبوں پر 16 ارب سے زیادہ خرچ ہوئے۔ اعلی تعلیم کے منصوبوں پر 5 ارب 96 کروڑ جبکہ ہاوسنگ پر 3 ارب 70 کروڑ کے اخراجات آئے۔