لاہورہائیکورٹ نے ڈرائیونگ کرنے والےکم عمربچوں کو عدالتوں میں پیش نہ کرنے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے ایس ایچ اوزکوشخصی ضمانت پرکم عمربچوں کو رہا کرنے کی ہدایت کردی
رپورٹس کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی ضیا باجوہ نے شہری اعظم بٹ کی درخواست پر سماعت کی۔ دوران سماعت ایس ایس پی مستنصر فروزاورایس پی سی آراو عقیلہ نقوی عدالت میںپیش ہوئے، ایس پی سی آراو نے بیان دیا کہ کم سن بچوں کا کریمنل ریکارڈ بن رہا ہے۔ ہمارا سسٹم ایف آئی آردرج ہونے سے لیکراخراج تک مکمل کمپیوٹرائزڈ ہے۔
عدالت نے کہا آپ کے ڈی آئی جی نے کہا تھاکم سن بچوں کا ریکارڈ نہیں بنے گا۔عدالت نے ایس پی سی آراو کو آئندہ تیاری کے ساتھ پیش ہونے کی ہدایت کی۔
عدالتی استفسا پرچیف ٹریفک پولیس نے بتایا کہ چودہ لاکھ سے زائد لرنرلائسنس بن چکے ہیں کم سن ڈرائیورزکے خلاف سات ہزار سے زائد مقدمات درج ہوچکے ہیں بغیر لائسنس ڈرائیونگ کرنے والوں کیخلاف نوہزارپینتیس مقدمات درج کیے گئے۔عدالت نے ہدایت کی کہ پولیس اہلکاروں کے خلاف شکایات آتی ہیں تواس پر بھی ایکشن لیں۔