گزشتہ سال مئی کے بعد پہلی بار بٹ کوائن کی قیمت 40 ہزار ڈالر سے تجاوز کر گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق رواں سال ڈیجیٹل اثاثوں میں تقریباً 150 فیصد اضافہ ہونے کے بعد امید ظاہر کی جا رہی ہے کہ امریکی ریگولیٹرز ایکسچینج ٹریڈڈ فنڈز (ای ٹی ایف) کو ماننے کا فیصلہ کریں گے۔ اس تبدیلی سے اب لوگ براہِ راست خریدے بغیر کرنسی میں سرمایہ کاری کر سکیں گے۔
ٹوکن بے کیپٹل کی بانی لوسی گوزمارین نے بلومبرگ کو بتایا کہ توقعات بہت زیادہ ہیں کہ یہ واقعی بٹ کوائن کو نئی سطحوں پر لے جائے گا۔ اس وقت بٹ کوائن 40,700 ڈالر سے اوپر ٹریڈ کر رہا ہے۔
یاد رہے کہ یہ کرنسی 2020 میں تقریبا 69،000 ڈالر کی اپنی ریکارڈ قیمت سے بہت نیچے ہے ، لیکن یہ تیزی ہائی پروفائل اسکینڈلز اور زوال کے بعد بحالی کی علامت ہے جس نے کرپٹو صنعت کو ہلا کر رکھ دیا تھا۔
دنیا کا دوسرا سب سے بڑا کرپٹو ایکسچینج ایف ٹی ایکس گزشتہ سال ڈرامائی طور پر گر گیا تھا جس کے سربراہ سیم بینکمین فریڈ کو ’امریکی تاریخ کے سب سے بڑے مالیاتی فراڈ‘ میں سے ایک قرار دیتے ہوئے 110 سال قید کی سزا کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
امریکی سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن اثاثہ جات کے منیجر گرے اسکیل کی بٹ کوائن ای ٹی ایف درخواست کے ساتھ ساتھ بلیک راک اور آرک انویسٹ سمیت دیگر گروپوں کی درخواستوں کا دوبارہ جائزہ لے رہا ہے۔ توقع ہے کہ پہلا فیصلہ 10 جنوری تک آرک انویسٹ کی درخواست پر کیا جائے گا۔