اسرائیل نے معاہدے کےمطابق اسرائیلی جیلوں سے مزید تیس فلسطینیوں کورہا کر دیا گیا۔قیدیوں نے جیلوں میں تشدد اور غیر انسانی سلوک کی داستان سنادی۔
اسرائیلی جیلوں سے رہا ہونے والے فلسطینیوں کا کہنا ہےکہ اسرائیلی جیلوں میں حالات نارمل نہیں ہیں۔ یہ ایک المیہ ہے، جیلوں میں فلسطینی غیر انسانی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔
اسرائیلی جیلوں میں دماغی اورجسمانی دونوں طرح سے تشدد کیا جارہا ہے۔اللہ نے قیدیوں کے حوصلے بلند رکھے۔جیلوں میں معصوموں پر مار پیٹ،جبر اور سختیاں جاری ہیں،کئی قیدیوں پراتنا تشدد ہوا کہ ان کی آنکھوں سے خون جاری تھا۔ انہوں نے فلسطینی قیدیوں پرسب بندکردیا تھا۔
رہا ہونے والے فلسطینیوں کی کُل تعداد 180 ہو گئی ہے۔رہا ہونے والے فلسطینیوں کی فہرست میں 15 بچے بھی شامل ہیں جن میں سے 12 کا تعلق یروشلم سے اور تین کا مقبوضہ مغربی کنارے سے ہے اور 15 خواتین بھی شامل ہیں جن میں سے پانچ کا تعلق یروشلم سے اور 10 کا مغربی کنارے سے ہے۔