پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے سینیٹر اور لیگل ٹیم کے رکن بیرسٹر علی ظفر نے کہا ہے کہ انٹرا پارٹی الیکشن کے عارضی انتظام میں کسی قد آور شخصیت کو لاکر ہٹانا مناسب نہیں لگتا، ورنہ نام تو بڑے بڑے موجود ہیں۔
سماء سے خصوصی گفتگو میں بیرسٹر علی ظفر نے پارٹی میں کُو ہونے کا امکان مسترد بھی کردیا اور کہا کہ عارضی انتظام تو محض قانونی تقاضے پورے کرنے کیلئے کیا جا رہا ہے۔
بیرسٹر علی ظفر نے پارٹی چیئرمین شپ کے نئے امیدوار بیرسٹر گوہر علی خان سے متعلق انوکھی منطق پیش کرتے ہوئے کہا کہ عارضی انتظام میں کسی قد آور شخصیت کو لاکر ہٹانا مناسب نہیں لگتا، قانونی تقاضے پورے کرنے کیلئے عارضی انتظام کرنا پڑ رہا ہے، انٹراپارٹی الیکشن کا فیصلہ اسی اسٹریٹجی کا حصہ ہے ، ورنہ پارٹی میں نام تو بڑے بڑے موجود ہیں۔
یہ بھی پڑھیں۔ پی ٹی آئی انٹراپارٹی الیکشن میں بیرسٹرگوہر پارٹی چیئرمین کے امیدوار نامزد
پی ٹی آئی سینیٹر کا کہنا تھا کہ پارٹی میں کُو ہونے کا خدشہ نہیں لیکن سیاست میں تاثر کا بھی اہم کردار ہوتاہے ، نامزدگی سے ہی ظاہر ہے مائنس ون اور کُو جیسی باتیں ہم نے ختم کردیں ، بیرسٹر گوہر مائنس ون کے کسی زمرے میں آتے ہی نہیں۔
انہوں نے کہا کہ پارٹی کے رہنماؤں کی تضاد بیانی بڑا مسئلہ نہیں لیکن معاملہ طریقے سے ہینڈل ہونا چاہیے تھا ، پارٹی قائدین کی رضامندی حاصل ہونے کے بعد انٹرا پارٹی الیکشن کا اعلان کرنا تھا۔