اسلام آباد ہائی کورٹ کے ساتھ منسلک ثالثی سینٹرلانچ کردیا گیا۔ سپریم کورٹ کے جسٹس اعجازالاحسن نے ثالثی سنٹر کا افتتاح کیا۔
افتتاح کے موقع پر چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس عامر فاروق اور دیگر ججز بھی موجود تھے۔ لانچنگ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کا کہنا تھا کہ یہ سینٹر کیسز کا انتظار کررہا ہے۔ اسے ریفر کیا جائے۔ ترکیہ کے نظام میں مصالحتی سینٹرز لازمی ہیں۔ اسلام آباد میں مصالحتی سینٹراس اہل ہیں کہ وہ مسئلےکا حل نکال سکیں۔
جسٹس محسن اختر کیانی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت اسلام آباد ہائیکورٹ میں اٹھارہ ہزار چھ سو کیسز چل رہے ہیں۔ ان کیسز کو سلجھانے میں وقت لگےگا۔جسٹس سردار اعجاز اسحاق نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نو سول ججز اس وقت مصالحتی کے فرائض سرانجام دینگے۔ دس میں سے دو کیسز مصالحت کے ذریعے حل ہورہے ہیں۔ امید ہے ہم کرمنل سائیڈ پر بھی مصالحتی عمل شروع کرینگے۔
جسٹس اعجازالاحسن نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم اس ٹاسک میں ہرادارے سے مدد چاہتے ہیں۔ کورٹس کےعلاوہ وزارت قانون و خزانہ سےبھی ساتھ دینےکی خواہش ہے۔