مدینہ منورہ میں ایک ہفتے کے دوران روضہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے دو خادمین انتقال کر گئے، خادم علی بدایا اتوار کو خالق حقیقی سے جاملے، وہ 5 روز قبل اپنے ساتھی علی ادریس کے انتقال پر رنجیدہ تھے۔
عرب میڈیا کے مطابق مدینہ منورہ میں ایک ہفتے کے دوران روضہ رسول ﷺ کے دو خادمین انتقال کر گئے، جس کے بعد اب 80 سالہ نوری شیخ الاغوات کے منصب پر فائز ہیں۔
مسجد نبویؐ میں اغوات کے سابق انچارج عبدالواحد الحطاب کا کہنا ہے روضہ رسول ﷺ اور مسجد نبویؐ کے خدام جنہیں اغوات کہا جاتا ہے یہ وہ لوگ ہیں جنہیں ان کے رشتے دار حرمین شریفین کی خدمت کیلئے وقف کردیتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق اغوات زائرین کی خدمت پر بھی مامور ہوتے ہیں اور اپنا کام نظم و ضبط سے کرتے ہیں۔
انہوں نے بتایا بانی مملکت کے عہد سے سعودی عرب اغوات کے حوالے سے نظام قائم کئے ہوئے ہے، ان کی تمام ضروریات پوری کی جاتی ہیں اور ان کے آرام و راحت کا خیال رکھا جاتا ہے، حرمین شریفین کی انتظامیہ نمازیوں کی خدمت اور فرائض منصبی کی ادائیگی میں درکار ہر سہولت انہیں فراہم کرتی ہے۔
رپورٹ کے مطابق مدینہ منورہ میں اغوات کی تعداد 12 ہے یہ مختلف ذمہ داریاں انجام دیتے ہیں، ان کے سربراہ کو شیخ الاغوات کہا جاتا ہے یہ عہدہ اغوات میں اس شخص کو دیا جاتا ہے جو سب سے سینیئر ہوتا ہے اور زائرین کی خدمت کے حوالے سے عمدہ کارکردگی کا ریکارڈ رکھتا ہے۔
دوسرا بڑا عہدہ ’الخازندار‘ کہلاتا ہے اس کی بنیادی ذمہ داری مغرب کی نماز سے قبل شیخ الحرم کے ہمراہ مسجد نبویﷺ میں جانا اور معطر کرنا ہے، الخازندار حجرہ مبارکہ میں روشنی کے انتظام پر مامور کیا جاتا ہے۔