سکھ مذہب میں ننکانہ صاحب کو ایک خاص اہمیت حاصل ہے کیونکہ بابا گرو نانک صاحب کی پیدائش یہاں ہوئی تھی، ننکانہ صاحب میں گرو نانک کا مزار بین المذاہب ہم آہنگی اور مذہبی اتحاد کی حقیقی علامت ہے۔
ہر سال دنیا بھر سے سکھ یاتری بابا گرونانک کے مزار پر حاضری دیتے ہیں اور مذہبی رسومات کی ادائیگی کرتے ہیں۔
سکھ مذہب کے بانی بابا گرو نانک دیو کے 554 ویں یوم پیدائش کے سلسلے میں ننکانہ صاحب میں تقریبات جاری ہیں اور ان تقریبات میں شرکت کے لئے 25 نومبر کو تقریباً 3000 بھارتی سکھ پاکستان آئے اور یاتری بذریعہ واہگہ بارڈر پاکستان کے صوبہ پنجاب میں پہنچے۔
حکومت پاکستان کی جانب سے سکھ یاتریوں کے لیے سکیورٹی ، رہائش اور سفری سہولیات کے موثر انتظامات کیے گئے جس پر سکھ برادری مشکور نظر آئی۔
اس حوالے سے برطانیہ سے آئے سکھ یاتری جرنیل سنگھ رندھاوا کا کہنا تھا کہ ہمارا یہاں بہت خیال رکھا جا رہا ہے، ایسے لگ رہا ہے جیسے ہم دوسرے گھر آئے ہوں، یہاں پر سیکیورٹی کا بہت اچھا نظام ہے اور سکھ یاتریوں کے لئے بہت شاندار اہتمام کیا گیا ہے۔
سکھوں کے ساتھ ساتھ عالمی برادری نے بھی پاکستان کی میزبانی کو خوب سراہا۔