سپریم کورٹ نے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) عمران خان کی سائفر کیس میں فرد جرم کے خلاف اپیل پر سماعت ملتوی کر دی۔
بدھ کے روز سپریم کورٹ میں جسٹس سردار طارق کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے چیئرمین پی ٹی آئی کی سائفر کیس میں فرد جرم کیخلاف اپیل پر سماعت کی جس کے دوران عمران خان کی جانب سے ان کے وکیل حامد خان عدالت عظمیٰ میں پیش ہوئے۔
دوران سماعت حامد خان کی جانب سے کہا گیا کہ منگل کے روز اسلام آباد ہائیکورٹ کا ایک فیصلہ آیا ہے جس کی روشنی میں درخواست میں ترمیم کرنا چاہتا ہوں۔
حامد خان کی جانب سے استدعا کی گئی کہ اپیل کی سماعت ملتوی کر دی جائے۔
جسٹس سردار طارق نے ریمارکس دیئے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ الگ چیلنج ہوگا، ابھی جو چیلنج کیا اس پر تو دلائل دیں۔
یہ بھی پڑھیں۔ اسلام آباد ہا ئیکورٹ نے سائفر کیس کا جیل ٹرائل کالعدم قراردیدیا
حامد خان نے موقف اختیار کیا کہ فیصلے کا اس کیس سے تعلق ہے جس پر عدالت نے انکی استدعا پر درخواست میں ترمیم کی اجازت دے دی۔
اس موقع پر وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کی ضمانت کا کیس بھی آج مقرر ہے، جس پر عدالت نے کہا کہ ضمانت کا کیس اپنی باری پر سنا جائے گا، فرد جرم کی حد تک کیس حامد خان کی لارجر بینچ میں مصروفیت کے باعث پہلے سنا۔
بعدازاں، سپریم کورٹ کی جانب سے حامد خان کی استدعا منظور کرتے ہوئے بغیر کارروائی کیس کی مزید سماعت ملتوی کر دی گئی۔
خیال رہے کہ عدالت عظمیٰ کی اجازت کے بعد آئندہ سماعت ترمیمی درخواست دائر ہونے پر کی جائے گی۔
یاد رہے کہ منگل کے روز اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے سائفر کیس کا جیل ٹرائل کالعدم قرار دے دیا گیا تھا۔
جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب اور جسٹس ثمن رفعت پر مشتمل دو رکنی بینچ نے چیئرمین پی ٹی آئی کی جیل ٹرائل اور جج تعیناتی کیخلاف انٹرا کورٹ اپیل منظور کر تے ہوئے جیل ٹرائل کا 29اگست کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیا تھا۔