ملک میں چینی درآمد کرنا کام آیا ، نہ ہی وافر ذخائر قیمتوں کو بریک لگا سکے۔ کئی شہروں میں قیمت ڈبل سنچری سے بھی آگے بڑھ گئی۔ وزارت غذائی تحفظ کی دستاویز کے مطابق ریٹ میں سب سے کم 44 روپےفی کلو گرام کا اضافہ لاہور میں اور سب سے زیادہ بہتر روپے کا اضافہ پشاور میں ہوا۔ ایک سال میں چینی 64 روپے مہنگی کرکے سکھر دوسرے نمبر پر رہا۔
چینی کے ریٹ پر حکومت کی رٹ ختم ہوگئی، کئی شہروں میں نرخ 200 روپے بھی تجاوز گرگئے، سرکاری قیمت پر ملک کے کسی بھی علاقے میں عملدرآمد نہیں ہورہا۔ گذشتہ ایک سال کے دوران چینی 50 سے 72 روپے فی کلو تک مہنگی ہونے کا حکومت خود اعتراف کرتی ہے۔
وزارت عذائی تحفظ کی اہم دستاویز کے مطابق قومی سطح پر چینی کی قمیت نومبر 2024 میں 132روپے فی کلوگرام تھی جو اکتوبر 2025میں 189 روپے جا پہنچی۔ اسلام آباد میں نومبر 2024 میں چینی کی قیمت 137روپے تھی، جو اکتوبر 2025 میں 192روپے فی کلو گرام ریکارڈ کی گئی۔
سرکاری ریکارڈ کے مطابق ایک سال کے دوران چینی لاہور میں 44 روپے، سیالکوٹ 49روپے، فیصل آباد میں 52 جبکہ اسلام اباد اور کراچی میں چینی 55 روپے فی کلو مہنگی ہوئی۔ خضدار میں چینی کے ریٹ 56 روپے، حیدر آباد میں 57روپے کوئٹہ میں 58 اور سکھر میں 64 روپے فی کلو گرام بڑھے۔ ایک سال کے دوران چینی کی قیمت میں سب سے زیادہ 72 روپے فی کلو گرام اضافہ پشاور میں ہوا۔
وزارت غذائی تحفظ کے مطابق ملک میں چینی کا وافر اسٹاک موجود اضافی درآمد بھی کی گئی لیکن قیمتیں پھر بھی آوٹ آف کنٹرول ہیں۔





















