سینئر تجزیہ کار جنرل ریٹائرڈ طارق رشید نے سماء نیوز کے پروگرام ’ ندیم ملک لائیو‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امریکا پاکستان کا نام لے رہا ہے ، ہمارے وزیرا عظم بھی ٹرمپ کے ساتھ کھڑے ہیں ، ٹرمپ نے کبھی اپنےکسی آرمی افسر کو فیورٹ افسرنہیں کہا لیکن فیلڈ مارشل کو کہا ، چین،سعودی عرب میں فیلڈ مارشل کی موجودگی پاکستانی جنگ میں کامیابی کی وجہ سے ہے۔
تفصیلات کے مطابق جنرل ریٹائرڈ طارق رشید نے کہا کہ ماضی سے سیکھ کر مستقبل کا سفر طے کرنا ہے، امریکا کی توجہ قدرتی نایاب دھاتوں میں ہے ، 68 سے 70فیصد کے قریب پاکستان میں نایاب قدرتی دھاتیں موجود ہیں ، امریکا کو فیلڈ مارشل کا دلیرانہ انداز پسند آیا،عوامی اور ملکی مفاد کو سب سے آگے رکھنا ہو گا، پاکستان کو قومی مفادات کو دیکھ کر فیصلے کرنا ہونگے ، شہباز شریف بھی قومی مفادات کے مطابق فیصلے کر رہے ہیں ، سی پیک ٹو میں بھی چین کے ساتھ قومی مفادات کو ترجیح دی جا رہی ہے ، پسنی میں امریکا،چین،قطر،روس اورسعودی عرب پورٹ کو بنانا چاہتے ہیں ، پاکستان کو ان تمام چیزوں کو مد نظر رکھ کرماضی کی غلطیوں سے سیکھ کرآگے بڑھنا ہے، قومی مفادات کیلئے فیصلوں کو ترجیح دینا ہو گی۔
مکمل پروگرام دیکھئے
خرم دستگیر خان
خرم دستگیرخان نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جہاں تک ڈیفنس اور سیکیورٹی معاملات ہیں اس میں ہمارا لانگ ٹرم پارٹنر چین ہے ، معرکہ حق میں چین نے ہمیں ایک عزیم فتح دلائی، چین کی مدد سے ہی پاکستان نے اپنے سے 10 گنا بڑے ہندوستان کو شکست دی ، پوری دنیا کا خیال تھا کہ پاکستان تباہ حال اور مقروض ہے ، پاکستان نے اپنے سے کئی گناہ بڑی فوج کو شکست دی ، دنیا میں جو حالات تبدیل ہوئے اس میں مڈل ایسٹ میں امریکی سیکورٹی کی چھتری موجود تھی ۔
ہم نے پوری دنیا سے اپنے مفادات کو مد نظر رکھ کر بات کرنی ہے ، پاکستان کو اپنا فوکس معاشی ترقی کی جانب کرنا ہو گا ، پاکستان سفارتی سطح پر ایسی پوزیشن پر ہے کہ پاکستان جیتنے کی پوزیشن پر ہے ، امریکا اور چین تعلقات میں کسی ملک کی جانب سے کوئی قدغن نہیں ہے ، پاکستان کی دنیا میں عزت میں اضافہ ہوا ہے ، پاکستان میں معاشی ترقی کی جانب توجہ دی جانی چاہیے ، پاکستان امریکا کے تعلقات میں سب سے بڑی تبدیلی پاکستان سوالی نہیں ہے۔
ان کا کہناتھا کہ واشنگٹن میں ہم بجٹ یا ہتھیار وں کی مدد مانگنے نہیں گئے تھے ، ہم نے سندھ طاس معاہدے پر امریکا کا ساتھ مانگا تھا، ہم امریکا کے در کے سوالی نہیں ہیں ، مشرف دور میں امریکی امداد ملتی رہی، پچھلے 11سال سے ہم امریکا سے کچھ نہیں لے رہے ، پاکستان صرف امریکا سے معاشی تعلقات چاہتا ہے ، 11سال سے پاکستان کو عزت و وقار کی نظر سے دیکھا جا رہا ہے ، چینی صدر کی پاکستان آمد اور سی پیک کی وجہ سے پاکستان کا وقار بلند ہوا ، شہید بھٹو،عبدالقدیر خان اور نواز شریف نے جوہری طاقت کو محفوظ بنائے رکھا ، پاکستان دنیا میں کسی کے سامنے سوالی بن کر نہیں جا رہا اور امداد نہیں مانگ رہا۔






















