ہفتہ وار شرح تقریبا دس فیصد بڑھ کر نو ماہ کی بلند ترین سطح اکتالیس اعشاریہ نو تک جا پہنچی ہے۔ گندم کے آٹے اور مرغی سمیت پچیس اشیاء مہنگی ہوئی ہیں ۔ ایک ہفتے میں گیس کی قیمت پانچ گنا تک بڑھی جبکہ سالانہ بنیاد پر گیارہ گنا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
ادارہ شماریات کی رپورٹ کے مطابق ہفتہ وار مہنگائی میں 9.95 فیصد کا بلند اضافہ ریکارڈ کیاگیاسالانہ بنیاد پر مہنگائی کی شرح 41.90 فیصد تک پہنچ گئی، گزشتہ ہفتے25 اشیائےضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔جن میں چکن، چائے، دال مسور، لہسن، آلو، نمک، گندم، آٹا شامل ہے۔ سالانہ بنیاد پر گندم کا آٹا 86 فیصد سےزیادہ مہنگا ہوا ہے۔
پاکستان میں ہفتہ وار مہنگائی کے پرانے تمام ریکارڈ ٹوٹ گئےگراف 10 فیصد مزید بلندی کے ساتھ 41.90 کی سطح پر جا پہنچا ہے۔
ادارہ شماریات کے مطابق گزشتہ ہفتے ایل پی جی کا گھریلو سیلنڈر 63 روپے مہنگا ہو کر 3188 روپے سے 3400 روپے تک فروخت ہوتا رہا۔ زندہ برائلر چکن کی اوسط قیمت 14 روپے فی کلو بڑھ کر 365 روپے ہوگئی ۔بعض شہروں میں 430 روپے بھی بٹورے جاتے رہے ۔ 20 کلو آٹے کا تھیلا 72 روپے 55 پیسے مہنگا ہوا ، اوسط قیمت 2825 روپے جبکہ زیادہ سے زیادہ 2986 روپے ریکارڈ۔ 190 گرام چائے کا پیکٹ 50 روپے مہنگا، دال مسور کی فی کلو قمیت 16 روپے بڑھ گئی۔
اس دوران لہسن ساڑھے سولہ روپے فی کلو مہنگا ہوکر 549 روپے کا ہو گیا۔ نمک کے پیکٹ کی قیمت دو روپے بڑھی، اب 68 روپے میں دستیاب ہے۔
البتہ گزشتہ ہفتے چینی 6 روپے کلو سستی ہوئی۔ اوسط قیمت تو 137 روپے تھی البتہ کچھ شہروں میں 150 میں بھی فروخت ہوتی رہی ہے ٹماٹر، پیاز، گھی، کوکنگ آئل، گڑ، پٹرول اور ڈیزل بھی سستی ہونے والی اشیا میں شامل ہیں۔