کینیڈا میں کرکٹ کے فروغ کے لیے “کرکٹ ایڈووکیسی ڈے “ منایا گیا۔ ممبر کینیڈین پارلیمنٹ اقرا خالد کا کہنا ہے اس سال اُن 3 لاکھ کینیڈین نوجوانوں کے خوابوں کے لیے کھیل رہے ہیں جو اس کھیل میں ایک روشن مستقبل کے مستحق ہیں۔
کینیڈا کے شہر مسی ساگا کے حلقہ ایرن ملز سے رکن پارلیمنٹ پاکستانی نژاد اقرا خالد نے نوجوانوں میں کرکٹ کی بڑھتی ہوئی مقبولیت کے پیش نظر کامن ویلتھ کرکٹ ایڈووکیسی ڈے منایا۔ اس موقع پر دولت مشترکہ کے سفیروں اور کینیڈا کے ممبران پارلیمنٹ کے مابین ایک دوستانہ میچ بھی کھیلا گیا۔ جوکہ ایک دلچسپ مقابلہ کے بعد ایم پی اقرا خالد کی کپتانی میں کینڈین ممبران پارلیمنٹ نے جیت لیا۔
ایم پی اقرا خالد نے پریس کانفرنس میں میڈیا کے نمائندوں سے اپنے خطاب میں کہا کہ ایسے وقت میں جب ماحولیاتی ناانصافی اور پرتشدد تنازعات نوجوانوں سے امید چھین رہے ہیں، کرکٹ ہمیں یہ دکھاتی ہے کہ جہاں سیاست ناکام ہوتی ہے وہاں کھیل اتحاد قائم کر سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ ہم اپنی نوجوان نسل کو اولمپکس میں موقع دیں اور ایسی سہولیات فراہم کریں جو ان کے جذبے اور ہنر کے مطابق ہو۔ ہم سب مل کر کرکٹ کو کمیونٹی گراؤنڈز سے قومی سطح تک لے جا سکتے ہیں۔
کینیڈین ممبر پارلیمنٹ نے کہا کہ طلبا اور خواتین کے لیے کرکٹ تک زیادہ رسائی فراہم کرنے پر توجہ دے رہے ہیں۔2028 تک خواتین کی شرکت میں 30 فی صد اضافہ متوقع ہے۔






















